
امریکی سینیٹ میں ریپبلکن سینیٹرز روس اور جرمنی کے نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن منصوبے کے خلاف قانون سازی کی حمایت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔
امریکی سینیٹ میں ریپبلکن قانون ساز روس سے جرمنی کو گیس کی ترسیل کے منصوبے نورڈ اسٹریم ٹو پائپ لائن کے خلاف بل منظور کروانے کے لیے مطلوبہ حمایتی ووٹ حاصل کرنے میں ناکام ہوگئے۔
اِس سلسلے میں بل کی منظوری کے لیے ریپبلکن سینیٹرز کو 66 سینیٹرز کی حمایت کی ضرورت تھی حالآنکہ گزشتہ روز اِس بل پر ہونے والی ووٹنگ میں صدر جو بائیڈن کی ڈیمو کریٹک پارٹی کے بعض قانون سازوں نے بھی اس بل کی حمایت کی تھی۔
اِس بل کے حق میں 55 اور مخالفت میں 44 ووٹ ڈالے گئے۔ سینیٹر ٹیڈ کروز کی جانب سے پیش کردہ اس بل میں روس سے جرمنی کے لیے نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے پابندیوں کی سفارش کی گئی تھی۔
توانائی بحران سے لڑتے یورپی ممالک بالخصوص جرمنی کو روس سے گیس کی ترسیل حاصل کرنے کے لیے نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن منصوبے کی اشد ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ روس یورپی ممالک کو گیس فروخت کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے جو یورپی گیس کی بڑی ضرورت کو پورا کرتا ہے۔
یوکرائن تنازع کے تناظر میں روس کی سرکاری کمپنی گیس پروم نے پولینڈ اور یوکرائن سے گزرنے والی پائپ لائنوں کے ذریعے اس مرتبہ یورپ کو کم گیس فروخت کی ہے۔
نورڈ اسٹریم ٹو پائپ لائن پولینڈ اور یوکرائن کو بائی پاس کرتے ہوئے سمندری راستے سے سیدھی جرمنی پہنچتی ہے جس کی وجہ سے یوکرائن کو خاصا نقصان ہوا ہے کیوںکہ وہ اپنے ہاں سے گزرنے والی روسی پائپ لائنوں کے ذریعے کافی معاوضہ کماتا ہے۔
کچھ تجزیہ کاروں نے روس کے اِس اقدام کو جرمنی جانے والی نورڈ اسٹریم ٹو گیس پائپ لائن شروع کرنے کے لیے دباؤ ڈالنے کی حکمت عملی بھی قرار دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News