
لاہور ہائیکورٹ نے دورانِ سماعت ہدایت کی کہ ہوٹلوں کی سہولیات کے مطابق ان کی درجہ بندی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جائے۔
لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں سانحہ مری سے متعلق دائرتین درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ کیس کی سماعت جسٹس چودھری عبدالعزیز نے کی۔
کمشنرراولپنڈی، ڈی سی، آر پی او، سی پی او، اے سی مری اور چیف ٹریفک آفیسر لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بینچ میں پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت عدالت نے کمشنر سے پوچھا کمشنرصاحب! کس کی ذمہ داری تھی؟ کیا برف باری کی الرٹ تھی؟ کیا آپ نے تحقیقاتی رپورٹ دیکھی؟ مسئلہ کب شروع ہوا؟
کمشنر راولپنڈی نے عدالت کو بتایا کہ میں نے رپورٹ دیکھی ہے سات اورآٹھ کی درمیانی شب برفانی طوفان آیا تھا۔ پانچ تاریخ کو محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کی تھی۔
کمشنر راولپنڈی نے عدالت کو بتایا کہ مکینیکل ڈویژن، محکمہ سی این ای اور محکمہ شاہرات پنجاب نے پلاننگ میٹنگ نہیں کی۔ انتیس مشینوں میں سے سولہ مشینیں آپریشنل تھیں۔ برف ہٹانے والی مشینوں کے دس آپریٹرموجود نہیں تھے۔
عدالت نے کمشنرراولپنڈی سے استفسار کیا کہ کیا سردیوں میں مری کیلئے کوئی ایس او پی ہے؟ جو چیزآپ کےعلم میں نہیں ہے وہ اگلی پیشی پرلکھ کرعدالت کو فراہم کریں۔
ڈی سی راولپنڈی نے عدالت کو بتایا کہ مشینوں کے 32 آپریٹرزہونے چاہییں تھے جوشفٹس میں کام کرتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ کیا یہ سب کچھ بائیس افراد کے مرنے کے بعد آپ کو معلوم ہوا؟
عدالت نے سی ٹی او سے سوال کیا کہ مری میں ٹریفک کنٹرول کرنے کیلئے کتنی موٹرسائیکلیں ہیں؟
سی ٹی او نے جواب دیا کہ ہمارے پاس مری میں چار سو بائیکس ہیں۔
عدالت نے اگلی پیشی پر مری میں موجود سنوبائیکس کا ریکارڑطلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ انتظامیہ ہوٹل ایسوسی ایشن کے ساتھ بیٹھ کرمعاملات طے کرے۔ مری میں لوگوں کو جہاں جگہ ملتی ہےعمارتیں کھڑی کردیتے ہیں۔
ڈی سی راولپنڈی نے عدالت کو بتایا کہ مری میں ہوٹلوں کو محکمہ سیاحت پنجاب ریگولیٹ کرتا ہے جومری میں نہیں ہیں۔ تیرہ سو افراد کو ضلعی انتظامیہ نے ریسکیو کیا۔
عدالت نے کہا کہ گندگی بیروکریسی پر ڈال دیتے ہیں اورانہیں کام نہیں کرنے دیتے۔
عدالت نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے تین سال میں سات اے سی مری تبدیل ہوئے؟ کیا کوئی سیاسی طاقت ور ہےادھر؟
کمشنرراولپنڈی گلزار حسن نے بتایا کہ سانحہ مری میں اے سی مری کی خدمات پر اسے سول ایوارڑ کیلئے نامزد کرنا چاہتا ہوں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 26 جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہوٹلوں کی سہولیات کے مطابق ان کی درجہ بندی کی جائے تاکہ مستقبل میں ایسے سانحات سے بچا جائے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News