Advertisement
Advertisement
Advertisement

بھارتی آرمی چیف کی گرفتاری کیلئے لندن پولیس کو درخواست دائر

Now Reading:

بھارتی آرمی چیف کی گرفتاری کیلئے لندن پولیس کو درخواست دائر

برطانوی قانونی فرم نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیری خاندانوں کے خلاف انسانی حقوق کے مظالم کے پیچھے بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کا ہاتھ ہے۔

لندن میں قائم اسٹاک وائٹ لاء فرم نے برطانوی پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارتی آرمی چیف اور وزیر داخلہ کو گرفتار کرے۔

اسٹاک وائٹ لاء نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس جنرل منوج مکند نروانے اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کے ثبوت موجود ہیں۔

شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ بھارتی آرمی چیف اور امیت شاہ مقبوضہ کشمیر میں سماجی کارکنوں کے تشدد اور اغوا میں ملوث ہیں۔

لندن میں قائم قانونی فرم کی جانب سے برطانوی پولیس کو دائر درخواست میں مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم میں مبینہ کردار پر بھارت کے آرمی چیف اور بھارتی حکومت کے ایک سینئر اہلکار کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

Advertisement

انصاف کی پیروی کرنے کی روایت رکھنے والی بین الاقوامی قانونی فرم اسٹاک وائٹ کا کہنا ہے کہ اس نے میٹروپولیٹن پولیس کے وار کرائمز یونٹ کو ثبوت جمع کرائے ہیں اور بتایا ہے کہ کس طرح بھارتی فوج، جس کی سربراہی آرمی چیف اور وزیر داخلہ امیت شاہ کر رہے تھے۔ کشمیر میں کارکنوں، صحافیوں اور شہریوں کے تشدد، اغوا اور قتل کے ذمہ دار ہیں۔

قانونی فرم کی رپورٹ 2020 اور 2021 کے درمیان کی مدت پر مبنی ہے، جس میں 2,000 سے زیادہ شہادتیں بطور ثبوت فراہم کی گئی ہیں۔

Advertisement

یہ ثبوت بھی فراہم کیے گئے کہ آٹھ نامعلوم سینئر بھارتی فوجی اہلکار کشمیر میں جنگی جرائم اور تشدد میں براہ راست ملوث تھے۔

لندن کی ایک بین الاقوامی قانونی فرم نے اس حوالے سے کہا کہ یہ درخواست “عالمی دائرہ اختیار” کے اصول کے تحت لندن پولیس کو دی گئی تھی، جو دنیا میں کہیں بھی انسانیت کے خلاف جرائم کے مرتکب افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا اختیار دیتی ہے۔

اسٹاک وائٹ کے بین الاقوامی قانون کے ڈائریکٹر نے کہا کہ انہیں امید ہے رپورٹ برطانوی پولیس کو تحقیقات کے لیے بھیج دی جائے گی۔

“ہم برطانوی حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ اپنا فرض ادا کرے، تحقیقات کرے اور انہیں گرفتار کرے۔”

برطانوی فرم نے شواہد میں ضیاء مصطفیٰ کے خاندان کی درخواست بھی شامل کی، جنہیں ماورائے عدالت قتل کیا گیا تھا۔ 2021 میں، وہ جیل سے رہا ہوئے اور بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہوئے۔

قانونی فرم کی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ کشمیر میں کورونا وائرس کی وبا اور ہندو قوم پرست رہنما نریندر مودی کے دور حکومت میں غیر انسانی تشدد، قتل اور بدسلوکی میں اضافہ ہوا ہے۔

Advertisement

رپورٹ میں گزشتہ سال بھارتی انسداد دہشت گردی حکام کے ہاتھوں خطے کے سب سے نمایاں انسانی حقوق کے کارکنوں میں سے ایک خرم پرویز کی گرفتاری کی بھی تفصیلات دی گئی ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
امریکا کا وینزویلا پر فضائی حملہ، تین مبینہ دہشتگردوں کی ہلاکت کا دعویٰ
قطر امریکا کا اتحادی ہے، اسرائیل قطر پر دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ٹرمپ
میمفس میں بدامنی عروج پر، صدر ٹرمپ کا نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان، شکاگو کو انتباہ
دوحہ اجلاس: امیر قطر کا اسلامی ممالک کو متحد ہوکر فلسطینی عوام کی حمایت کا مطالبہ
اسٹار لنک کی انٹرنیٹ سروس ایک بار پھر متاثر، ہزاروں صارفین مشکلات کا شکار
سوریا کمار کی ابتدائی فتح کو پہلگام واقعے اور آپریشن سندور سے جوڑنے کی بھونڈی کوشش
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر