وزیر خارجہ سے متحدہ عرب امارات کے سفیر نے ملاقات کی جس میں شاہ محمود قریشی نے دہشتگردی کے نتیجے میں ہونیوالے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔
اسلام آباد میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے متحدہ عرب امارات کے سفیر نے ملاقات کی۔
وزیر خارجہ نے دہشتگردی کے نتیجے میں ہونیوالے جانی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشکل کی اس گھڑی میں پاکستان متحدہ عرب امارات کے ساتھ کھڑا ہے۔
H.E.Hamad Obaid Alzaabi, UAE Ambassador in Islamabad, conveys to H.E. Shah Mahmood Qureshi, Minister of Foreign Affairs of Pakistan, his sincere condolences to the family of Pakistani citizen who lost his life in Houthi's terrorist attack, wishes speedy recovery for injured pic.twitter.com/GxSqhT3Hed
Advertisement— UAE Embassy PK (@uaeembassyisb) January 19, 2022
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں، دہشتگرد حملوں کو متحدہ عرب امارات کی خود مختاری اور سالمیت پر حملہ سمجھتے ہیں۔
ملاقات میں یو اے ای سفیر حماد عبید الزابی نے پاکستانی قیادت کی جانب سے اظہار یکجہتی پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔
یاد رہے 18 جنوری کے روز یمن کے حوثی باغیوں نے متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں مختلف تنصیبات پر ممکنہ طور پر ڈرون حملے کئے۔
عرب ویب سائیٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے دارالحکومت ابو ظہبی میں دو مقامات پر آگ لگنے کے مشتبہ واقعات ہوئے ہیں جو کہ ممکنہ طور پر ڈرون حملوں کا نتیجہ ہیں۔
ابو ظہبی پولیس کا کہنا ہے کہ ابو ظہبی کے صنعتی علاقے مصفاح میں آئل کمپنی کے 3 ٹرکوں اور ایئرپورٹ کی ایسی جگہ پر آگ لگی ہیں جہاں تعمیراتی کام ہورہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کے مقامات سے چھوٹے طیارے کے پرزے ملے ہیں جو ممکنہ طور پر ڈرون یوسکتے ہیں، یہی ڈرونز یہاں ممکنہ طور پر دھماکوں اور آگ کا سبب بنے ہیں۔
پولیس نے کہا ہے کہ آئل ٹینکرز میں آگ لگنے سے ایک پاکستان اور 2 بھارتی شہری جاں بحق جب کہ 6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب حوثی باغیوں کے ترجمان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے متحدہ عرب امارات کے اندر فوجی آپریشن کیا ہے۔
حوثی باغیوں کے ترجمان نے اس حملے کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
متحدہ عرب امارات یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف کارروائی کرنے والے عرب اتحاد کا اہم ملک ہے۔
یو اے ای نے 2019 کے بعد سے یمن میں اپنے فوجیوں کی تعداد بہت کم کردی تھی لیکن یو اے ای کی جانب سے مسلسل یمن کی سرکاری فوج کو مسلح کرنے اور ان کی تربیت کی جارہی ہے۔
حوثی باغی سعودی عرب اور یو اے ای کی تنصیبات پر بموں سے لیس ڈرونز کے ذریعے حملے کرتے رہتے ہیں۔ اس کے علاوہ سعودی عرب پر میزائل حملے بھی کئے جاتے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
