
پولش پولیس نے ایک ڈچ سیاح کو ہٹلر دور کے سابق ڈیتھ کیمپ آشوٹز برکیناؤ کے مقام پر نازی سلیوٹ دینے پر حراست میں لے لیا ہے۔
مقامی پولیس نے ٹویٹ میں بتایا کہ جنوبی شہر اوسویسیم کے پولیس اہلکاروں نے نیدرلینڈ سے تعلق رکھنے والی 29 سالہ خاتون کو حراست میں لے لیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سیاح آربیٹ مچٹ فری (کام آپ کو آزادی دلائے گا) گیٹ کے سامنے ہٹلر کو سلامی پیش کررہی تھیں۔
زیر حراست خاتون پر نازی پروپیگنڈے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے اور اس نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق استغاثہ نے سیاح کو سزا کے طور پر جرمانہ عائد کیا ہے، جسے انہوں نے قبول کر لیا ہے۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیاکہ گارڈز نے مذکورہ سیاح کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ گیٹ کے سامنے نازی سلیوٹ کا پوز دیے کھڑی تھیں اور ان کے شوہر تصویر لے رہے تھے۔
علاقائی پولیس پریس آفیسر بارٹوز ایزدیبسکی نے خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ گرفتار خاتون نے اپنی اس حرکت کو صرف ایک مذاق قرار دیا تھا۔
خیال رہے کہ پولینڈ میں، عوامی طور پر نازی حکومت کی کسی علامت یا اشاروں کی حمایت کرنے پر دو سال تک قید ہو سکتی ہے۔
2013 میں، دو ترک طالب علموں کو کیمپ کے مرکزی دروازوں کے باہر نازی سلامی دینے پر جرمانہ اور چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ نازی جرمنی نے دوسری جنگ عظیم کے دوران پولینڈ پر قبضہ کرنے کے بعد اوسویسیم میں ڈیتھ کیمپ قائم کیا تھا۔
آشوٹز-برکیناؤ کمپلیکس پولینڈ کی سرزمین پر نازی جرمنی نے دوسری جنگ عظیم کے دوران قائم کیا تھا۔ گیارہ لاکھ سے زیادہ لوگ، جن میں زیادہ تر یہودی تھے، بھوک، سردی اور بیماری سے یا برکیناؤ کے گیس چیمبروں میں مارے گئے تھے۔
ہولوکاسٹ کا یہ مقام نازی جرمنی کی جانب سے چھ ملین یورپی یہودیوں کی نسل کشی کی بھی علامت بن گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News