
جہاز کے پہیوں میں چھپ کر گیارہ گھنٹے کا طویل سفر طے کرنیوالا مسافر زندہ سلامت نیدرلینڈز پہنچ گیا۔
ڈچ پولیس کا کہنا ہے کہ اُنہیں ایک مال بردار ہوائی جہاز کے پہیوں والی جگہ سے ایک ’’اسٹو اوے‘‘ یعنی چھپ کر مفت سفر کرنے والا شخص صحیح سلامت حالت میں ملا ہے۔ یہ جہاز جنوبی افریقا سے ایمسٹرڈیم کے اسکیِپال ایئرپورٹ پہنچا تھا۔
یہ کارگو پرواز جوہانسبرگ سے نیدرلینڈز کے دارالحکومت ایمسٹرڈیم کے لیے روانہ ہوئی تھی اور اِس نے کچھ دیر کے لیے کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں قیام کیا تھا۔
اتنی لمبی پرواز پر اِس طرح سے چھپ کر سفر کرنے والے مسافروں (اسٹو اویز) کا زندہ بچ جانا ایک غیر معمولی واقعہ ہے کیونکہ اتنی بلندی پر نہ صرف سخت ٹھنڈ ہوتی ہے بلکہ ہوا میں آکسیجن کی مقدار بھی کم ہوتی ہے۔
ڈچ پولیس کے مطابق مذکورہ شخص کی عمر اور شہریت کا تاحال تعین نہیں کیا گیا ہے۔
ڈچ پولیس ترجمان نے خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ یہ شخص جہاز کے اگلے پہیے کے خانے (ویل چیمبر) میں چھپا ہوا تھا جہاں سے اسے اچھی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔
ترجمان کا کا کہنا تھا کہ ان حالات میں زندہ بچ جانا انتہائی غیر معمولی بات ہے۔
ڈچ براڈ کاسٹر ایس او ایس کے مطابق مذکورہ شخص کے جسم کا درجۂ حرارت ایئرپورٹ پر ہی بڑھایا گیا اور ایمبولنس کے پہنچنے تک اس کے حواس اس قدر بحال ہو چکے تھے کہ وہ بنیادی سوالوں کے جواب دے سکے۔
کارگو کمپنی کارگولکس نے خبر ایجنسی روئٹرز کو بھیجی گئی ایک ای میل میں تصدیق کی ہے کہ مذکورہ شخص اسی کی ایک پرواز سے برآمد ہوا ہے تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ یہ شخص جنوبی افریقا سے وہیل چیمبر میں چھُپا تھا یا کینیا سے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News