ایران میں جاسوسی کے الزام میں گرفتار ایک فرانسیسی سیاح بنجامن برائرے کو آٹھ سال قید کی سزا سنا دی گئی۔ مجرم کو ایرانی اسلامی نظام کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے کے جرم میں مزید 8 ماہ قید کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔
فرانسیسی سیاح بنجامن برائرے کو مئی 2020ء میں اُس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ایران ترکمانستان سرحد کے قریب ایک ریگستانی علاقے میں جہاں تصاویر اور وڈیو بنانا ممنوع ہے، ڈرون اڑا کر تصویریں لے رہا تھا۔

36 سالہ فرانسیسی سیاح بنجامن برائرے پر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جاسوسی اور ایرانی اسلامی نظام کے خلاف پراپیگنڈہ کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
فرانسیسی سیاح بنجامن برائرے کے وکیل فلپ ویلنٹ نے عدالتی سماعت کو ڈراما قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اُس کے مؤکل کو جانبدار ججوں کے سامنے منصفانہ سماعت کا حق نہیں ملا۔
وکیل کے مطابق بنجامن برائرے نے بے بنیاد مقدمے کے خلاف ایک ماہ سے بھوک ہڑتال بھی کر رکھی ہے جس کے باعث وہ کافی کمزور ہوچکا ہے۔
وکیل فلپ ویلنٹ نے ایران پر بنجامن برائرے کو بطور یرغمالی قید میں رکھنے اور اُسے مذاکرات میں کرنسی کے طور پر تبادلے کے لیے استعمال کیے جانے کا الزام بھی لگایا۔
فرانسیسی وزارت خارجہ نے بنجامن برائرے کے خلاف الزامات کو ناقابل فہم قرار دیا تھا۔

فرانسیسی سیاح بنجامن برائرے ایک وین پر ایران کے سیاحتی دورے پر تھا اور وہ اِس سے قبل ترکی، بلقان کی ریاستوں اور اسکینڈینیویا کا دورہ بھی کرچکا تھا۔
ایرانی قانون کے تحت جاسوسی کا قصور وار پائے جانے پر دس برس تک قید کی سزا ہے جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے خلاف پراپیگنڈہ پھیلانے کے جرم میں تین ماہ سے ایک برس تک قید کی سزا دی جا سکتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
