منظور وسان نے عمران خان ، شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری کے متعلق نئی پیشگوئی کر دی ہے۔
مشیر زراعت منظور وسان نے کہا ہے کہ ملک میں صدارتی نظام کی افواہیں ہیں ، کوئی صدارتی نظام نہیں آرہا ، 18 ویں ترمیم کے بعد صوبوں سے مشاورت کی جاتی ہے، کوئی صوبہ نہیں چاہے گا کہ صدارتی نظام آئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران کے جانے کے بعد شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدری پارٹی سے الگ ہوجائیں گے ، ہوسکتا ہے کہ پی پی پی میں آجائیں ، عمران خان کا بیان اپوزیشن کہ لیے نہیں بلکے کسی اور قوتوں کے لیے اشارہ تھا کہ آپ مجھے آسان نہ سمجھیں۔
منظور وسان نے کہا ہے کہ عمران خان کا حکومت سے نکلنے اورخطرناک ثابت ہونے والے بیان سے یقین ہوگیا کہ عمران سرکار چند دنوں کی مہمان ہے ، عمران خان کے ایسے بیان پر مجھے یقین ہوگیا ہے کہ تین ماہ بہت ہی اہم ہیں اس میں بہت کچھ ہونے والا ہے۔
مشیر زراعت نے کہا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ مارچ سے پہلے کوئی بات بن جائے ، کوئی نہ کوئی کھچڑی پک رہی ہے ، پر وہ کھچڑی کون کھائیگا یہ وقت بتائیگا ، عام انتخابات کا اعلان ہونے کہ بعد نواز شریف ملک واپس آئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اقتدارمیں نہیں ہوگا کوئی اور ہوگا ، پی ڈی ایم اب وہ نہیں رہی جب پی پی پی کے ساتھ تھی تومضبو ط تھی ، اب تقسیم ہوچکی ہے ، ہوسکتا ہے کہ 27 فروری ہونے والی مارچ میں پی ڈی ایم کی اہم پارٹیاں موومینٹ میں ہمارے ساتھ ہوں۔
منظور وسان نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کا مارچ اپنی جگہ پر پی پی پی کا 27 فروری کو اسلام آباد میں دھرنا اہم ثابت ہوگا ، حکومت کے آخری دنوں میں پتا نہیں چلتا کہ کیا ہورہا ہے ، عمران خان کو واٹس ایپ اور موبائل پر پتا چلتا ہے کہ کنٹرول میرا ہے ، مگر کنٹرول کسی اور کا ہوسکتا ہے۔
مشیر زراعت نے کہا ہے کہ جب حکومت میں کوئی شخص وزیراعظم یا وزیراعلیٰ ہوتا ہے تو زیادہ لوگ ساتھ ہوتے ہیں ، جب وزیراعظم یا وزیراعلیٰ نہیں ہوتا تو آہستہ آہستہ لوگ چھوڑ جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان پہلی مرتبہ وزیراعظم بنے ہیں ان کو کچھ سمجھ نہیں آرہا ، وہ سمجھتا ہے لوگ اس کے ساتھ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News