واشنگٹن: امریکی فوج نے کورونا ویکسین نہ لگوانے والے فوجیوں کو نوکری سے برطرف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آرمی سیکرٹری کرسٹین ورمتھ کا کہنا ہے کہ فوج کی تیاری کا انحصار ان سپاہیوں پر ہے جو لڑنے اور جیتنے کے لیے تیار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی فوج کے سربراہ کورونا کا شکار
انہوں نے کہا کہ غیر ویکسین شدہ فوجی فوج کے لیے خطرہ ہیں اور تیاری کو بھی خطرے میں ڈالتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان فوجیوں کے خلاف کارروائی شروع کریں گے جو ویکسین سے انکار کرتے ہیں جبکہ حکم نامے کا اطلاق آرمی سولجرز، ٹائٹل 10 ایکٹو ڈیوٹی پر خدمات انجام دینے والے ریزرو جزو سپاہی، اور کیڈٹس پر ہوگا۔
کرسٹین ورمتھ نے کہا کہ ویکسین سے انکار کرنے والے سپاہی کی وجہ سے فارغ ہونے والے سپاہی تنخواہ کے اہل نہیں ہوں گے جبکہ ویکسی نیشن آرڈر سے انکار کرنے پر سپاہیوں کی تحریری سرزنش کی جاچکی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ویکسین شدہ فوجی جنہوں نے طبی بنیاد پر یا مذہبی بنیاد پر ویکسین سے استشنی لینے کے لیے درخواستیں جمع کروائی ہیں، ان کی درخواستیں زیر غور ہیں۔
رپورٹ کے مطابق امریکی فضائیہ نے اپنے فوجیوں کو کورونا ویکسین لگوانے کے لیے 2 نومبر تک کا وقت دیا تھا جبکہ ویکسین سے انکار پر 27 سروس ممبران کو فارغ بھی کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ اگست 2021 میں پینٹاگون نے تمام سروس ممبران کے لیے کورونا ویکسین کو لازمی قرار دیا تھا تاہم اب امریکی فوج کی جانب سے انہیں فارغ کرنے کا حکم جاری کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی فوج میں جنسی جرائم کی وارداتیں بڑھ گئیں
رپورٹ کے مطابق امریکی فوج میں زیادہ تر فوجیوں نے کورونا ویکسین کی ایک خوراک لگوائی ہے جبکہ 79 حاضر سروس فوجی اس مہلک وائرس سے اب تک ہلاک ہوچکے ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کورونا ویکسین سے انکار پر دو بٹالین کمانڈروں سمیت چھ فوجیوں کو فارغ کردیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
