
بھارتی ریاست کرناٹکہ کے بعد پڈوچیری میں بھی باحجاب طالبات پر اسکول کے دروازے بند کردیے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست مدھیا پردیش کے وزیر تعلیم اندر سنگھ پرمار بھی اسکولوں میں حجاب پرپابندی کے لیے انتہا پسندوں کی حمایت میں آگئے۔
حجاب پرپابندی کامعاملہ بھارتی ریاست کرناٹکہ سے لے کر مدھیا پردیش کے شہر پڈوچیری تک پھیل گیا جہاں باحجاب طالبات کو اسکول میں داخلےسےروک دیاگیا۔
ریاست کے وزیرتعلیم اندر سنگھ نے بھی مسلم طالبات کے حجاب کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ حجاب یونیفارم کاحصہ نہیں لہٰذا اسکولوں میں حجاب لینے پر پابندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ روایات پر اسکول کے بجائے گھروں میں عمل ہوناچاہیے، اسکولوں میں یونیفارم ضوابط پرسختی سےعمل درآمد کے لیے کام کررہےہیں۔
مزید پڑھیے: بھارت میں برقع پوش خاتون سے حکومتی جماعت کے کارکن کی بدتمیزی
وزیر تعلیم کاکہنا تھا کہ اسکولوں میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ اس معاملے کے جائزے کے بعد کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کرناٹکہ میں باحجاب طالبات کے ساتھ ہونے والا ہراسانی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوانتہا پسند حجاب کے خلاف باقاعدہ مہم چلا رہے ہیں۔
اس سے قبل دو کالجز میں باحجاب طالبات کو کالج میں داخلے سے روکا جاچکا ہے۔
گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بھارتی ریاست کرناٹکہ میں حجاب کرنے والی طالبات کوعلیحدہ کلاس رومز میں بٹھا دیا گیا تھا اورکسی استاد نے ان کونہیں پڑھایا ۔
مزید پڑھیے: بھارت میں باحجاب طالبہ انتہا پسند ہندوؤں کے ہاتھوں ہراساں
مسلسل ایک ہفتے سے کالج کے گیٹ کے باہراحتجاج کرنے والی باحجاب طالبات کو کالج میں داخل ہونے کی اجازت تو دے دی گئی تھی تاہم انہیں دیگرطالب علموں کے ساتھ کلاسز اٹینڈ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
اس سے قبل بھی ایک سرکاری کالج میں مسلمان طالبات کو کلاس میں داخلے سے روک دیا گیا تھا۔
حجاب پرپابندی کے خلاف ایک طالبہ نے عدالت میں درخواست بھی دائرکررکھی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News