 
                                                                              چینی وزارت خارجہ کے ترجمان زہاؤ لیجیان نے کواڈ کے اجلاس پرشدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نام نہاد کواڈ اتحاد جس میں امریکہ، جاپان، بھارت اور آسڑیلیا شامل ہیں چین کو روکنے اور امریکی تسلط کو برقرار رکھنے کا ایک حربہ ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق میلبرن میں گزشتہ روز ہونے والے کواڈ اتحاد کے اجلاس میں امریکہ، آسٹریلیا، جاپان اور بھارت کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی ۔
اجلاس کا مقصد کواڈ اتحاد کو مزید مضبوط بنانا اور ایشیا پیسیفک کے علاقے میں چین کی بڑھتی ہوئی طاقت کو روکنا ہے، تاہم، چین نے اجلاس میں شریک ممالک پر سرد جنگ کی سوچ رکھنے کا الزام عائد کرتے ہوئے شدید تنقید کی ہے۔
اس موقع پرآسٹریلوی وزیراعظم سکاٹ موریسن نے اس اتحاد کی اہمیت بیان کی نیزآسٹریلیا اور چین کے درمیان موجود خراب تعلقات کی جانب بھی انھوں نے اشارہ کیا۔
اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکہ کی توجہ اس وقت یوکرین پر روسی قبضے کی جانب مبذول ہے لیکن چین کی بڑھتی ہوئی طاقت طویل المدتی مسئلہ ہے۔

دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کے ترجمان زہاؤ لیجیان نے کواڈ کے اجلاس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چین سمجھتا ہے کہ یہ نام نہاد کواڈ جس میں امریکہ، جاپان، بھارت اور آسڑیلیا شامل ہیں چین کو روکنے اور امریکی تسلط کو برقرار رکھنے کا ایک حربہ ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اس میں شامل ممالک کو سرد جنگ کے زمانے کی اپنی سوچ کو پیچھے چھوڑنا ہو گا۔ انہیں گروہ بندی اور جغرافیائی اور سیاسی کھیلوں سے احتراز کرنا چاہئیے۔
یاد رہے، کواڈ اتحاد کی بنیاد سال 2007 میں رکھی گئی تھی لیکن اس کی عملی شکل ایک دہائی بعد اس وقت سامنے آئی ہے جب چین اور بھارت کے درمیان سرحدی جھڑپیں ہوئیں اور جنوبی چین کے سمندر میں اپنی فوجی طاقت میں جارحانہ اضافہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 