
مردوں کو 25 برس کے بعد اور اکثر اس سے پہلے ہی بالوں کے گرنے کی شکایت ہونے لگتی ہے اور آہستہ آہستہ وہ گنج پن کا شکار ہو جاتے ہیں۔
روزانہ 50 سے 100 بال ٹوٹنا غیرمعمولی نہیں بلکہ نارمل بات ہے مگر جب یہ تعداد اس سے زیادہ ہو تو فکرمند ضرور ہونا چاہئے، خصوصاً مردوں کو کیونکہ خواتین کے مقابلے میں مردوں کو گنج پنب کے مسائل کا زیادہ سامنا ہوتا ہے۔
تاہم ایسی صورتحال میں لوگ ڈاکٹر کے پاس جانے لگتے ہیں مہنگی مہنگی پراڈکٹ خرید کر استعمال شروع کر دیتے ہیں اور شیمپو بدلنا سب سے اہم سمجھتے ہیں۔
لیکن وہ سب سے اہم چیز، غذا پر توجہ دینا بھول جاتے ہیں، درحقیقت جینیاتی مسائل اور جلدی عوارض سے ہٹ کر جسم میں آئرن کی کمی بھی گنج پن کا باعث بنتی ہے۔
جرنل آف دی امریکن اکیڈمی آف ڈرماٹولوجی میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ مردوں میں آئرن کی کمی توقعات سے زیادہ بالوں کے گرنے کا باعث بن سکتی ہے۔
تاہم اگر غذا میں آئرن کا استعمال بڑھا دیا جائے تو اس سے گنج پن کے مسئلے کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ایک بالغ خاتون کو روزانہ 18 ملی گرام جبکہ مردوں کو 8 ملی گرام آئرن کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس کے لئے ایسی غذاؤں کا انتخاب کریں جن میں آئرن کی وافر مقدار موجود ہو، جیسے کہ سرخ گوشت، چکن اور سی فوڈ میں آئرن کی وافر مقدار پائی جاتی ہیں جبکہ پالک، ساگ پھلیوں اور ہرے رنگ والی تمام سبزیوں میں آئرن موجود ہوتا ہے جبکہ پھلوں میں کیلے اور سیب آئرن کے خزانے کے طور پر جانے جاتے ہیں۔
لیکن ایسا نہ ہو کہ آپ صرف پھلوں اور سبزیوں پر انحصار شروع کر دیں، تحقیق کے مطابق اگر لوگ اپنی غذا کو سبزیوں تک محدود کر دیں یا گوشت بہت کم کھائیں تو ان میں گنج پن کا عمل تیز ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق مردوں کی غذا میں گوشت کا ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ وہ صحت مند بالوں کے لیے ضروری اجزاء سے بھرپور ہوتا ہے۔
آئرن کی کمی کو پورا کرنے کے لئے سپلیمنٹ کا استعمال بھی کیا جا سکتا ہے تاہم آئرن سپلیمنٹ لینے کا فیصلہ ڈاکٹروں کے مشورے کے بغیر نہیں کرنا چاہئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News