
ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ زمین کا اندرونی مرکز تپتے عناصر کا عجیب و غریب مرکب کی طرح ہے جو اس کو بیک وقت مائع اور ٹھوس بناتا ہے۔
زمین کے مرکز میں پائے جانے انتہائی درجہ حرارت اور دباؤ کے متعلق کبھی سمجھا جاتا تھا کہ اندرونی مرکز کو چیز ٹھوس بناتی ہے وہ زیادہ تر فولاد پر مبنی ہے۔
یہ مرکز زمین کو اس کی مقناطیسی فیلڈ دیتے ہے جو ہمیں شمسی شعاؤں سے بچاتی ہیں۔
تاہم، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز میں قائم انسٹیٹیوٹ آف جیو کیمسٹری کے سائنس دانوں کی جانب سے شائع کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ زمین کے مرکز میں سُپر آیونِک نامی اتہائی تپتے ٹھوس اور مائع مواد میں متعدد آتش گیر عناصر موجود ہیں۔
زمین کے اندرونی مرکز میں پائے جانے والے مٹیریل یہ رویہ وہاں کی کنڈیشن کی وجہ سے رکھتے ہیں۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ شدید دباؤ کے ساتھ زمین کے مرکز میں درجہ حرارت 10 ہزار فیہرنہائیٹ سے زیادہ ہو سکتا ہے۔ یہ اتنا ہی ہے جتنی سورج کی سطح ہوتی ہے۔
محققین نے اس نتیجے تک پہنچنے کے لیے زلزلوں کے ڈیٹا پر مطالعہ یعنی سیسمولوجی کا استعمال کیا۔
سائنس دانوں نے کوانٹم مکینکس تھیوری بھی استعمال کی جو مائیکرواسکوپک سطح پر ایٹم اور پارٹیکلز کا برتاؤ سمجھنے میں مدد دیتی ہے۔
ان کے ماڈلز نے بتایا کہ زمین کے اندرونی مرکز کی کنڈیشن میں موجود دھاتوں کے مرکبات کیسے سُپر آئینِک اسٹیٹ میں بدل جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News