مریضہ سے زیادہ وزنی ٹیومر کا آپریشن کر کے بھارتی ڈاکٹرز نے 47 کلو گرام وزنی رسولی نکال لی۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں ڈاکٹروں نے ایک حیرت انگیز مگر کامیاب آپریشن کر کے 56 سالہ خاتون کے جسم سے 47 کلو گرام وزنی رسولی نکال دی۔
بھارتی ڈاکٹروں کے مطابق یہ ٹیومر ہندوستان میں نکالا جانے والا سب سے بڑا غیر ڈمبگرنتی ٹیومر ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس کامیاب آپریشن کے بعد خاتون کا وزن کم ہوکر 49 کلوگرام رہ گیا ہے جبکہ ان کے جسم سے نکالا جانے والا ٹیومر ان کے وزن سے دو کلو زیادہ تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ خاتون 18 سال سے اپنے جسم میں ٹیومر ساتھ لے کر چل رہی تھی، آپریشن کے ذریعے اس کی پیٹ سے منسلک ٹشوز اور اضافی جلد کو بھی ہٹایا گیا اس طرح اس کے جسم سے رسولی سمیت چون کلوگرام وزن ہٹایا گیا۔
اپولو اسپتال کے معدے کے ماہر سرجن ڈاکٹر چراغ دیسائی نے بتایا کہ رسولی نکالنے سے قبل مریضہ کا وزن نہیں کیا گیا کیونکہ وہ غیر معمولی طور پر وزنی رسولی کے باعث کھڑی نہیں ہوسکتی تھی، ان کا کہنا تھا کہ رسولی کو ٹیومر کے ساتھ ہٹایا جو کہ خاتون کے اصل وزن سے زیادہ وزنی تھی اور ایسا شاذ ونادر ہی ہوتا ہے۔
مریضہ کے بیٹے نے اپنی ماں کی حالت کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ابتدائی طور پر ٹیومر اتنا بڑا نہیں تھا، اس کی تشخیص 2004 میں ہوئی، والدہ کے پیٹ کی جسامت میں اضافہ ہوا تو ابتدائی طور پر سوچا کہ شاید یہ معدے کی تکلیف کی وجہ سے ہے اور اسی حوالے سے آیورویدک اور ایلوپیتھک طریقہ علاج استعمال کیا گیا۔

لیکن فائدہ نہ ہونے کے باعث اہلخانہ نے سرجری کرانے کا فیصلہ کیا لیکن اس وقت ڈاکٹروں نے معائنہ کیا تو ٹیومر تمام اندرونی اعضا سے جڑا ہوا تھا تو ڈاکٹرز نے آپریشن کو خطرناک قرار دیا۔
بیٹے کے مطابق ٹیومر کا سائز گزشتہ دو سالوں کے دوران دگنا ہوگیا تھا اور اس کی ماں مسلسل تکلیف میں تھیں اور اسی ٹیومر کی وجہ سے وہ بستر سے اٹھنے اور چلنے پھرنے سے بھی قاصر تھیں جس پر دوبارہ ڈاکٹروں سے مشورہ کیا گیا۔
کامیابی سے اتنا بڑا ٹیومر نکالنے والے ڈاکٹر دیسائی نے کا کہنا تھا کہ خاتون کے تمام اندرونی اعضا جس میں دل، پھیپھڑے، گردے، بیضادانی وغیرہ بڑھے ہوئے ٹیومر کے باعث بے ترتیب ہوچکے تھے اور بغیر منصوبہ بندی کے سرجری کرنا ممکن نہیں تھا، ٹیومر نے سی ٹی اسکین مشین کی گینٹری میں بھی رکاوٹ پیدا کردی جس کے باعث ہمیں ایک ٹیکنیشن کو بلانا پڑا جس نے نچلی پلیٹ کو تبدیل کیا تاکہ ہم اسے اسکین کرسکیں۔
رپورٹ کے مطابق یہ خطرناک آپریشن 4 گھنٹوں تک جاری رہا اور 4 سرجنز سمیت 8 ڈاکٹروں کی ٹیم نے اس میں حصہ لیا، مریضہ کو سرجری کے بعد اسپتال میں 15 دن تک انتہائی سخت نگہداشت میں رکھا گیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیومر کا اس قدر بڑے سائز کے ہونے کی وجہ بتانا فلوقت ممکن نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
