کیتنجی براؤن جیکسن کو 2013 میں وفاقی بینچ میں تعینات کیا گیا تھا اور گزشتہ سال انہیں ڈی سی سرکٹ کورٹ آف اپیلز میں ترقی دی گئی تو انہیں تین ریپبلکن سینیٹرز کی حمایت حاصل تھی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ابتدائی طور پر جیکسن کو 2013 میں وفاقی بینچ میں مقرر کیا گیا تھا، اور انہیں تین ریپبلکن سینیٹرز کی حمایت حاصل تھی جب انہیں ڈی سی سرکٹ کورٹ آف اپیلز میں ترقی دی گئی تھی، جسے سپریم کورٹ کے خواہشمند ججوں کے لیے ایک اسٹیجنگ گراؤنڈ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔
کیتنجی براؤن جیکسن انتخاب حالیہ مہینوں میں برے حالات میں پھنسے بائیڈن کے لیے امید کی ایک کرن ثابت ہوگا۔
دوسری جانب وائٹ ہاؤس حکام کو امید ہے کہ یہ منگل کو بائیڈن کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب سے قبل امریکی شہریوں کے لیے ایک مثبت خبر ہوگی۔
واضح رہے، یہ اعلان بائیڈن کے لیے سیاہ فام ووٹروں کو اپنی کارکردگی دکھانے کا ایک موقع ہے۔گزشتہ ہفتے جاری ہونے والے سی بی ایس کے سروے کے مطابق، سیاہ فام امریکی بائیڈن کے مضبوط حامیوں میں شامل ہیں۔
ماہرین کے مطابق جو بائیڈن کے مہنگائی کے حوالے سے کیے جانے ناقص انتظامات سے امریکی عوام ناخوش ہیں۔ تاہم ، مذکورہ بالا اقدامات ان کو عوام میں پذیرائی حاصل کرنے میں معاونت کر سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
