Advertisement
Advertisement
Advertisement

فرانس: کورٹ روم میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ برقرار

Now Reading:

فرانس: کورٹ روم میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ برقرار

فرانس کی اعلیٰ عدالت نے کورٹ روم میں حجاب پر پابندی کے کیس میں فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے پابندی کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

حجاب پابندی کو شام سے تعلق رکھنے والی 30 سالہ سارہ ایسمیتا نے اعلیٰ عدالت میں چیلنچ کیا تھا۔

سارہ نے بار کونسل آف لِل کے طے کردہ ایک اصول کو چیلنج کیا جو عدالت کے کمروں میں امتیازی بنیادوں پر مذہبی شناخت کو ظاہر کرتا ہے۔

اس معاملے پر آج پیرس کی اعلیٰ عدلیہ نے اپنے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے سارہ کی پٹیشن کو خارج کر دیا۔ عدلیہ کے بیان کے مطابق حجاب سمیت دیگر مذہبی شناخت کا کورٹ روم میں استعمال ممنوع ہے۔

مذہبی علامتوں کی نمایاں نمائش فرانس میں ایک جذباتی موضوع ہے اور عدالت کا فیصلہ اپریل کے صدارتی انتخابات سے قبل سیکولرازم اور شناخت کی نام نہاد بنیادی ریپبلکن اقدار پر ملک گیر بحث کو ہوا دے سکتا ہے۔

Advertisement

اپنے فیصلے میں، عدالت کی کیسیشن نے کہا کہ یہ پابندی “ایک طرف وکیل کی آزادی کو برقرار رکھنے اور دوسری طرف منصفانہ ٹرائل کے حق کی ضمانت کے لیے ضروری اور مناسب تھی۔”

اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مذہبی علامتوں کے پہننے پر پابندی “تعصب نہیں ہے”۔

بین الاقوامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سارہ اسمیتا نے کہا کہ وہ اس فیصلے سے حیران اور مایوس ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
ڈونلڈ ٹرمپ نے زہران ممدانی سے شکست کی وجہ بتادی
فن لینڈ کی وزیر خارجہ کے سلطنت عثمانیہ کے بارے میں طنزیہ ریمارکس
بھارت میں مسافر اور کارگو ٹرین میں خوفناک تصادم، 11 افراد ہلاک متعدد زخمی
بھارتی فوج میں خواتین افسران جنسی ہراسانی اور ادارہ جاتی ناکامیوں کا شکار، سنگین واقعات کا انکشاف
صدرِ مملکت کی سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ سے ملاقات، کشمیر و فلسطین پر منصفانہ حل کی ضرورت پر زور
امریکی ریاست ورجینیا میں ڈیموکریٹس کی تاریخی فتح
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر