
چین سے پتھر کے دور کی اختراعی ثقافت کی باقیات دریافت ہوئی ہیں جہاں 40 ہزار سال قبل قدیم انسان پتھر سے چھوٹے بلیڈ نما آلات بناتے تھے۔
محققین نے شمالی چین میں ایک جگہ شیامابی کے مقام پر کھدائی میں یہ دریافت کی۔
اگرچہ ٹیم کو شیامابی کی جگہ سے کوئی انسانی باقیات نہیں ملیں لیکن انہیں وہاں اوشرے سے رنگ بنانے والے مٹیریل اور ایک منفرد بلیڈ پتھر کے آلات کا سیٹ ملا۔
یہ خیال کیا جاتا ہے کہ یہ آلات اس جگہ پر انسان استعمال کرتے ہوں گے۔ البتہ یہ بھی ممکن ہے کہ تقریباً 40 ہزار سال قبل جب کہ اس وقت کے انسان وہاں پہنچے ہوں تو ان کا سامنا ڈینیسوون یا نینڈرتھلز سے ہوا ہو۔
شیامابی میں اس وقت کے انسان کیمپ فائر کے گرد اپنی سرگرمیاں کرتے تھے، جیسے کہ لکڑی یا کسی ہڈی پر بلیڈ نما پتھر کے آلے لگانا تاکہ پودے کاٹے جا سکیں اور کھانا باٹنا جس میں ان کا شکار کیا ہوا گوشت شامل ہوتا تھا۔
یہ تحیقیق ماہرین کی بین الاقوامی ٹیم کی جانب سے کی گئی جس کی سربراہی چین کے شہر شیجاژوانگ کے آثارِ قدیمہ کے انسٹیٹیوٹ کے ماہرین نے کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News