تھائی حکام اتوار کو آسٹریلوی کرکٹ سپراسٹار شین وارن کی لاش کا پوسٹ مارٹم کرنے کی تیاری کر رہے تھے، جو مشتبہ دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے، اس سے پہلے کہ انھیں گھر لے جایا جائے جہاں ان کی سرکاری تدفین کی جائے گی۔
وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے ملک کے عظیم ترین کرداروں میں سے ایک کو خراج تحسین پیش کیا اور اعلان کیا کہ وارن کی مکمل سرکاری تدفین کی جائے گی۔
اتوار کے روز وارن کے تین بچوں نے ان کی موت پر ردعمل کا اظہار کیا، دوست اور مینیجر جیمز ایرسکائن نے کہا کہ وہ مکمل صدمے میں ہیں۔
جیکسن جو کہ شین وارن کے بیٹے ہیں، نے صرف اتنا کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ وہ دروازے پر چل کر آئیں گے، یہ ایک برے خواب کی طرح ہے۔

چھٹی والے جزیرے پر افسران نے ہفتے کے روز کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے بعد کسی بھی قسم کے کھیل کا شبہ نہیں تھا اور تصدیق کی کہ وارن کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے سورت تھانی منتقل کیا جائے گا۔
مقامی پولیس کے سربراہ یوتھنا سری سومبٹ نے کہا کہ رشتہ داروں نے پہلے ہی آسٹریلوی سفارت خانے کے ساتھ رابطہ کیا تھا تاکہ پوسٹ مارٹم مکمل ہونے کے فوراً بعد، وہ اس کی لاش کو واپس آسٹریلیا لے جائیں۔
کوہ ساموئی کے پولیس اسٹیشن کے باہر بات کرتے ہوئے وارن کے قریبی دوست اینڈریو نیوفیٹو نے کہاکہ ہم واقعی صرف شین کو گھر پہنچانا چاہتے ہیں، بس اتنا ہی ہے۔
واضح رہے کہ وارن کو تھائی انٹرنیشنل ہسپتال ساموئی لے جایا گیا تھا، لیکن ان کی انتظامیہ نے کہا کہ طبی کوششوں کے باوجودوہ دوبارہ زندہ نہیں ہو سکے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
