کورونا کا شکار افراد مستقبل میں بیس طرح کے امراض قلب میں مبتلا ہوسکتے ہیں یہ بات ایک تحقیق کےنتیجے میں سامنے آئی ہے۔
واضح رہے کہ اس فہرست میں ایسے افراد بھی شامل ہیں جو کورونا سے متاثر ہونے پر اسپتال میں داخل نہیں ہوئے تھے یعنی ان میں مرض کی شدت نہیں دیکھی گئی۔ تاہم ان میں بھی دل کے امراض ان لوگوں کے مقابلےمیں جنم لینے لگے جو اس وائرس کا شکار نہیں ہوئے تھے اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اس سے پہلے وہ امرض قلب میں مبتلا نہیں تھے۔
دل کی ان بیماریوں میں دل کا ناکارہ ہونا، فالج، خون کا جمنا، دل کی شریانوں کے امراض اور دل کی سوزش کے ساتھ بیس قسم کے مختلف امراض شامل ہیں۔
یہ امراض کورونا سے متاثر ایسے افراد میں جنم لینے لگے جو کورونا سے طویل عرصے تک متاثر رہے اور ان میں سانس لینے میں دشواری کے ساتھ تھکاوٹ جیسی علامات موجود تھی۔
نارتھ ہیلتھ میں خواتین کی امراض قلب کی ماہر ایویلینا گریورجو کہ اس تحقیق کا حصہ نہیں تھی ان کا کہنا ہے کہ کورونا سے متاثرہ مریض صحت یاب ہونے کے باوجود دل کی دھڑکن میں ہونے والی بے تر تیبی کو واضح طور پر محسوس کرتے ہیں اور یہ بے ترتیبی مستقبل میں معذوری کا سبب بن بھی بن سکتی ہے۔
اس مقصد کے لئے ایک کروڑ دس لاکھ سابق امریکی فوجیوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جس میں سے تقریباً ایک لاکھ چون ہزار سابق فوجیوں نے مارچ 2020 سے جنوری 2021 کے درمیان کورونا کا شکار ہوئے۔
ایسے تمام فوجی جو ایک سال قبل کورونا کا شکار ہوئے تھے ان میں مختلف اقسام کے دل کے امراض کا خطرہ کئی گناہ پایا گیا بہ نسبت ان کے جو وائرس کا شکار نہیں ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ امراض قلب کا یہ خطرہ وائرس کے شدت کے ساتھ بڑھا ہوا پایا گیا یعنی سترہ ہزار ایسے فوجی جو کورونا سے شدید متاثر ہونے پراسپتال میں داخل کئے گئے اور ان میں پانچ ہزار چار سو انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیرعلاج رہے ان میں دل کی بیماری زیادہ تیزی سے پروان چڑھی۔
تحقیق میں یہ بھی کہاگیا ان تمام فوجیو کی عمریں 60 سے زائد تھی۔ محققین کا یہ بھی کہنا ہے کہ آنے والے وقت میںدل کے امراض وائرس سے متاثرہ افراد میں بڑھنے اور ہلاکتوں کے خدشہ کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
