اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کیا ہے کہ روس کی یوکرین پر جارحیت کا اثر صرف عوام پر ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوںگے۔
سیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ترقی پذیر ممالک پہلے ہی سنگین حالات سے گزر رہے ہیں وہاں خوراک، ایندھن اور دیگر ضروری اشیا کی قیمتیں آسمان کو چھوتی نظر آرہی ہیں۔
The war in Ukraine not only has a dramatic impact on the lives of civilians but also has global repercussions.
Developing countries already in dire situations can simply not afford skyrocketing prices of food, fuel and other essential goods.
Advertisement— António Guterres (@antonioguterres) March 8, 2022
ماہرین اور امدادی ایجنسیوں نے کہا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے کے نتیجے میں دنیا بھر میں خوراک کی فراہمی بری طرح متاثر ہو رہی، کیونکہ یوکرین ہی گندم، مکئی اور دیگر اناج کی یورپی ضروریات کو پورا کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
یوکرین دنیا کی بھر مکئی پیداوار کا سولہ فیصد پیدا کرتا ہے، عالمی منڈیوں میں فروخت ہونے والی گندم کا 29 فیصد حصہ یوکرین اور روس فراہم کرتا ہے۔
وہ جو کچھ برآمد کرتے ہیں اس کا زیادہ تر حصہ افریقہ، مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا کو جاتا ہے، اورعملی طور پر بحیرہ اسود کی کوئی اور بندرگاہ ایسی نہیں جہاں سے اس بڑے پیمانے پر کارگو روانہ کیا جاتا ہو۔
اس لیے دنیا بھر میں کھانے پینے کی ایشا کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں، ابھی تک اس بات کا اندازہ نہیں لگایا گیا ہے کہ یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے اس سال کی فصل کو کتنا نقصان پہنچا ہے یا جنگ کی وجہ سے آنے والے موسم میں فصلوں کی بوائی ہوسکے گی یا نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
