یوکرین جنگ کو آج 20 دن ہو چکے ہیں اور روسی بحریہ نے بحر اسود کے ساحل پر ناکہ بندی کرکے یوکرین کا سمندر کے ذریعے عالمی رابطہ منقطع کر دیا ہے۔
برطانوی وزارت دفاع نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شائع ہونے والی یومیہ انٹیلی جنس اپ ڈیٹ میں بتایا ہے کہ روسی بحریہ یوکرین بھر میں طے شدہ اہداف پر میزائل حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔
Latest Defence Intelligence update on the situation in Ukraine – 13 March 2022
Find out more about the UK government's response: https://t.co/cz8Q0vnsA5
Advertisement🇺🇦 #StandWithUkraine 🇺🇦 pic.twitter.com/o28zuSsk3K
— Ministry of Defence 🇬🇧 (@DefenceHQ) March 13, 2022
بیان میں کہا گیا ہے کہ روس نے بحیرہ ازوف میں ایک ایمفیبیئس لینڈنگ آپریشن کیا ہے جس میں آنے والے ہفتوں میں اس طرح کی مزید کارروائیوں کے امکان سے خبردار کیا گیا ہے۔
برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی کے ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ملک یوکرین کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے مزید آپشنز کی تلاش جاری رکھے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ برطانیہ اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔ اِس حوالے سے آج لندن میں کمبائنڈ ایکسپیڈیشنری فورس کی میٹنگ بھی شامل ہے تاکہ یوکرین کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے مزید آپشنز پر عمل کیا جا سکے۔
یوکرین کے جنوب مشرق میں کریمیا اور ڈونباس کے درمیان واقع اسٹریٹجک ساحلی شہر ماریوپول کئی روز سے روسی افواج کے محاصرے میں ہے اور ڈاکٹرز ود آؤٹ بارڈرز کے مطابق یہ شہر تشویشناک صورت حال سے دوچار ہے۔

جنوبی یوکرین کا دارالحکومت، ساحلی شہر اوڈیسا جو کیف اور خارکیف کے بعد یوکرین کا تیسرا سب سے بڑا شہر ہے، اِس وقت روسی حملے کی زد میں ہے۔
یوکرین کی 70 فیصد سمندری تجارت اوڈیسا کی بندرگاہوں سے ہوتی ہے اور اس شہر پر روسی افواج کا مکمل قبضہ ہونے کی صورت میں یوکرین کا عالمی منڈیوں سے رابطہ بڑی حد تک منقطع ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
