 
                                                                              کہتے ہیں کہ زبان تمام فساد کی جڑ ہے اور اس میں کافی حد تک صداقت بھی ہے۔ زبان سے نکلا ایک جملہ اور کبھی کبھار تو ایک لفظ بھی آپ کو بھاری نقصان سے دوچار کرسکتا ہے۔
ایسا ہی کچھ ہوا ایک روسی ماڈل کے ساتھ جس کے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے خلاف دئیے گئے ایک بیان کو ان کی موت کی قجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
روسی ماڈل گریٹا ویڈلر پہلی بار اس وقت سرخیوں میں آئی تھیں، جب انہوں نے کھلے عام پیوٹن کو نفسیاتی مریض کہا تھا۔ تاہم، حقیقت یہ ہے کہ ان کی موت کا روس کے صدر سے کوئی لینا دینا ہے یا نہیں کوئی نہیں کہہ سکتا۔
گریٹا ویڈلر کی جانب سے پیوٹن کو سائیکو پیتھ کہت جانے پر انہیں سرخیوں میں جگہ ملی۔ لیکن ان کی موت کی وجہ ان کا سابق بوائے فرینڈ بنا۔
23 سالہ گریٹا کا سابق بوائے فرینڈ دیمتری کورووین ان کا ہم عمر تھا۔
دیمتری نے اپنی گرل فرینڈ گریٹا کا بے دردی سے قتل کرکے لاش سوٹ کیس میں ڈالی اور گاڑی کے بوٹ میں رکھ کر گھومتا رہا۔
کورووین نے اب اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ اس نے گریٹا کو 300 میل کا فاصلہ طے کر کے لیپیٹسک نامی جگہ پہنچایا تھا۔
اس نے گریٹا کی لاش والے سوٹ کیس کو گاڑی کی ڈگی میں ہی چھوڑ دیا تھا۔
کورووین نے بتایا کہ گریٹا کے قتل کی وجہ پیسوں کا تنازع تھا، اس کے سیاسی نظریات سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
کورووین نے گریٹا کی موت کے بعد اس کے سوشل میڈیا پیج کو مسلسل مینٹین رکھا، تاکہ کسی کو اس کی موت یا گمشدگی کا شبہ نہ ہو۔
یہ اس وقت تک جاری رہا جب تک اس کے یوکرینی بلاگر دوست میں سے ایک کو شک نہیں ہوا۔
اس نے روسی دوست کو اس بارے میں آگاہ کیا تو گریٹا کی تلاش شروع ہو گئی۔
بالآخر اس کے بوائے فرینڈ نے قتل کا اعتراف کر لیا۔
گریٹا نے ایک سال پہلے پیوٹن کے بارے میں آن لائن لکھا تھا کہ وہ ایک سائیکوپیتھ یا سوشیوپیتھ ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 