
پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا اڑتالیسویں اجلاس 22 سے 23 مارچ اسلام آباد میں ہو گا جس میں شرکت کے لئے 48 ممالک تصدیق کرچکے ہیں۔
اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ او آئی سی اجلاس میں 100 سے زاید قراردادیں پیش کی جائیں گی جبکہ اجلاس میں مسئلہ کشمیر و فلسطین پر خصوصی طور پر قراردادیں منظور ہونے کی توقع ہے اور اسلامو فوبیا پر بھی قرارداد منظور کی جائے گی۔
اجلاس کے دوران افغانستان میں خانہ جنگی اور انسانی المیہ سے بچنے کےلئے اقدامات پر بھی بات کی جائے گا۔
عرب ممالک کے اسرائیل سے تعلقات کی بحالی پر بھی قرارداد پیش کیے جانے کا اندیشہ ہے جبکہ جلاس میں کوویڈ 19 میں مسلم ممالک کے درمیاں تعاون پڑھانے پر بھی قرارداد منظور کی جائے گی۔
او آئی سی کی سائیڈ لائنز پر او آئی سی کشمیر کانٹیکٹ گروپ کا اجلاس بھی منعقد ہو گا جبکہ اجلاس میں او آئی سی کشمیر کانٹیکٹ گروپ کے مقبوضہ کشمیر پر مشاہدات کی رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔
خیال رہے کہ اس اجلاس کے باعث وفاقی دارلحکومت میں 21,22,23,24 مارچ کو عام تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے جبکہ سیکیورٹی کے تمام انتظامات بھی مکمل کرلیئے گئے ہیں۔
اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغان معاملے پر او آئی سی اجلاس کی میزبانی کر چکے ہیں، پوری دنیا نے افغانستان میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے، او آئی سی کے چارٹر میں بھی پاکستان کا کردار رہا ہے۔
انہوں نے بتایا تھا کہ اس اجلاس کی اہمیت اس لیے بھی ہے کہ آج بھی لاکھوں کی تعداد میں افغان بیماری اور بھوک سے دوچار ہیں، پاکستان سمجھتا ہے کہ اس حساس موقع پر ہونے والے اجلاس کی افادیت بہت زیادہ ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرنے کے درپے ہیں ، ہم مسلم امہ کو درپیش مسائل پر راستے کی تلاش مل بیٹھ کر تلاش کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News