
سردارعثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پی آئی سی میں ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والے سزا سے نہیں بچیں گے، پنجاب حکومت صوبے میں قانون کی عملداری یقینی بنائے گی۔
وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ ہنگامہ آرائی اور تشدد کے ذمہ داروں کے خلاف قانون حرکت میں آئے گا، اسپتال میں توڑ پھوڑ، عملے، مریضوں اور ورثا پر تشدد قابل برداشت نہیں،مریضوں اور لواحقین پر تشدد کر کے بدترین فعل کا ارتکاب کیا گیا۔
عثما ن بزدار نے کہا کہ دل کے اسپتال میں وکلا کی ہنگامہ آرائی کی انکوائری کا آغاز ہوگیا ہے،کیمروں کی مدد سے ذمہ داروں کی نشاندہی کا عمل بھی شروع کر دیا گیا ہے بروقت علاج نہ ہونے سے 3 مریضوں کی موت پر دکھ اور افسوس ہوا، تمام تر ہمدردیاں جاں بحق مریضوں کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔
کالے اور سفید کوٹ کی لڑائی میں قیمتی جانیں گئیں
واضح رہے کہ پی آئی سی حملے کے مقدمات میں نامزد وکلا کی گرفتاریوں کیلئے کریک ڈاؤن کی تیاریاں ہو چکی ہیں، انویسٹی گیشن ونگ نے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دیں۔
پہلے مرحلے میں نامزد وکلا کو گرفتار کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں فوٹیجز کی مدد سے گرفتاریاں کی جائیں گی، پولیس اب تک 34 وکلا کو گرفتار کرچکی ہے، گرفتار وکلا کو آج انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جائے گا، پولیس اور ایلیٹ فورس کی اضافی نفری تعینات کر دی گئی۔
ادھر وکلا کے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی حملے کی نئی سی سی ٹی وی فوٹیج بول نیوز نے حاصل کرلی ہے۔
سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وکلاء گروہ کی شکل میں اندر آئے اور جو چیز ہاتھ لگی وہ اٹھا کے پھینکتے گئے، وکلاء نے آتے ہی ہسپتال میں کھڑے اور بیٹھے مریضوں، ان کے لواحقین اور دیگر عملے کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
صر ف یہی نہیں بلکہ وکلاء کی جانب سے ایمرجنسی میں ڈنڈے برسائے گئے اور قیمتی چیزوں کو بھی توڑا گیا، وکلا ہسپتال کی ایمرجنسی میں توڑ پھوڑ کرتے رہے۔
پولیس نے مظاہرین کو روکا اور 2 مرتبہ ہسپتال سے باہر دھکیلا، ملزمان کیخلاف مقدمات درج ہوچکے ہیں، وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ جو بھی قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، کوئی بھی قانون سی بالاتر نہیں ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News