
ایک رپورٹ میں معلوم ہواہے کہ باقاعدگی سے طے کیا گیا کاربن ٹیکس دنیا بھر سے انتہاء درجے کی غرب کو ختم کرسکتا ہے۔ یہ قدم دنیا بھرمیں ایک ارب سے زائد لوگوں کو خطِ غربت سے اوپر لا سکتا ہے۔
تھِنک ٹینک آٹونومی کے ماہرینِ معاشیات کا کہنا تھا کہ اخراج پر عائد کیا جانے والا ٹیکس دنیا بھر میں لوگوں کو ڈیویڈنڈ دینے اور موسمیاتی تغیر کو روکنے میں مدد دے سکتا ہے۔
اس پیشکش کے تحت عالمی سطح پر تقریباً 3.8 ارب لوگوں کی آمدنی میں کم از کم 10 فی صد اضافہ ہوگا،جو تقریباً ایک ارب لوگوں کو خطِ غربت سے اوپر لے آئے گی۔
برطانیہ کی سطح پر ٹیکس تقسیم کی اسکیم کے تحت 70 فی صد آبادی کو فائدہ پہنچے گا، جس میں 20 فی صد ٹاپ کے شراکت دار اسکیم کا حصہ ہوں گے۔
لوگوں سے فوسل ایندھن جلانے یا آلودگی کرنے والی اشیاء خریدنے پر ٹیکس لیا جائے گا۔ لیکن ٹیکس کے ڈیویڈنڈ کی صورت میں ایک مستقل آمدنی بھی فراہم کی جائے گی۔
پیشکش کے تحت ایک اوسط پیٹرول کار سے 1000 کلومیٹر سفر کی قیمت 19 پاؤنڈز تک بڑھ جائے گی۔ جبکہ مہنگے اسمارٹ فون کا استعمال 8.70 پاؤنڈز تک بڑھ جائے گا۔
بہت سے لوگوں کے لیے اس ٹیکس کا ازالہ ان کو اسکیم کے تحت ملنے والے ڈیویڈنڈ سے ہوجائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News