انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن (آئی بی اے) کراچی سے وابستہ بعض مبینہ ہم جنس پرست طلباء کی جانب سے رقص و سرور کی محفل منعقد کی گئی۔
پارٹی میں طلباء کی ایک مخصوص تعداد نے شرکت کی، جبکہ کئی محفل میں نیم برہنہ لباس میں شریک ہوئے۔
اس پارٹی کا انعقاد جامعہ کراچی میں قائم آئی بی اے کراچی کے مرکزی کیمپس میں ہوا جس کے بعد والدین اور طلباء میں تشویش کی ایک لہر دوڑ گئی ہے۔
آئی بی اے کے اساتذہ اور دنیا کے مختلف ممالک میں موجود سابق طلباء کی جانب سے اس واقعے کو انتہائی شرمناک قرار دیا گیا ہے۔
واقعے کو ملکی اور معاشرتی اقدار کے منافی کہا جارہا ہے۔
یہ تھائی لینڈ کے کسی نائٹ کلب کی ویڈیو ہے اور نہ ہی ہالینڈ کا کوئی ہم جنس پرست کلب ہے
بلکہ کراچی کا سب سے بڑے تعلیمی ادارے آئی بی اے کے طلبہ کے ایک فنکشن کی ویڈیو ہے جو آئی بی اے کیمپس میں ہوا
بعض اساتذہ نے اعتراض بھی کیا اور انتظامیہ کو میل بھیجی مگر معاملہ دب گیا#IBA pic.twitter.com/iMF8Cy1Noh— Syed Faisal Hussain (@sfaisal_hussain) March 26, 2022
اس ایونٹ کی ایک انتہائی قابل اعتراض ویڈیوز سامنے آنے کے بعد آئی بی اے اساتذہ اور طلباء کی جانب سے انتظامیہ کو بڑی تعداد میں ای میل کی گئیں جس میں اس ایونٹ کی سخت مذمت کرتے ہوئے معاملے پر سخت کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
یہ سب کچھ ہم جنس پرست طلباء کی جانب سے آئی بی اے کیمپس سیکیورٹی کی موجودگی میں کیا گیا، تاہم انتظامیہ نے اس معاملے پر خاموشی اختایر کر رکھی ہے۔
انتظامیہ کے اس رویے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے اور سوال اٹھایا جارہا ہے کہ ڈاکٹر اکبر زیدی کی قیادت میں آئی بی اے کی موجودہ انتظامیہ کیا اس قسم کے پروگرام کے انعقاد سے اتفاق کرتی ہے جو ایسے پرو گرام کو کیمپس میں منعقد ہونے دیا گیا۔
اس سلسلے میں آئی بی اے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اکبر زیدی اور ترجمان دونوں ہی جواب دینے سے گریزاں ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
