صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کردی ہے جس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔
ایوان صدر کے ذرائع کے مطابق صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری منظور کرلی ہے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کے دوران کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی نے باہر سے پلان کی گئی تحریک عدم اعتماد کو مسترد کردیا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ قوم کو مبارکباد دینا چاہتے ہیں، قوم اس طرح کی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی۔
اس سے قبل ڈپٹی اسپیکر نے تحریک عدم اعتماد کو آئین کے منافی قرار دے دیا تھا۔
دوسری جانب فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 224 کے تحت وزیر اعظم اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے، کابینہ تحلیل کر دی گئی ہے۔
نگران وزیر اعظم کی تعیناتی کیسے ہوگی
قانونی ماہرین کے مطابق نگران وزیر اعظم کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 224اے کے تحت ہوگی۔
صدر مملکت عارف علوی نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر قومی اسمبلی تحلیل کردی ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق نگران وزیر اعظم کی تعیناتی آئین کے آرٹیکل 224اے کے تحت ہوگی۔
وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف اسمبلی تحلیل ہونے کے تین روز میں نگراں وزیراعظم کے نام ہر اتفاق کریں گے۔
وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف میں اتفاق نہ ہونے پر اسپیکر قومی اسمبلی کمیٹی تشکیل دیں گے۔
کمیٹی 8ارکان پر مشتمل ہوگی جس میں حکومت اور اپوزیشن کے 4،4 ارکان شامل ہوں گے۔
کمیٹی تین روز میں نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق کرنے کی پابند ہو گی۔ کمیٹی بھئ اتفاق نہیں کر پاتی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے سپرد ہو جائے گا۔
الیکشن کمیشن دو روز میں نگران وزیراعظم کا اعلان کرنے کے پابند ہوِں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
