پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان نے قومی سلامتی کمیٹی کا غلط استعمال کیا، خط کا پول جلد کھلنے والا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ حکومت اپنی کارکردگی کے بجائے جعلی خط لے کر آگئی، حکومت عدم اعتماد کے جواب میں اپنے منصوبے لے کرآتی مگر یہ جعلی خط لے آئے۔
انہوں نے کہا کہ آپ نے خط سے متعلق سب کچھ بتا دیا تو خط کیوں نہیں دکھایا،عمران خان نے جلسے میں کوئی خط نہیں خالی کاغذ دکھایا،آئین توڑنا ان کے لیے آسان ہے لیکن خط دکھانا مشکل ہے، خط اس لئے نہیں دکھایا گیا کیونکہ وہ ایک جعلی خط تھا۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان نے چند دن کرسی سے چمٹے رہنے کیلئے آئین کو توڑا، ان کیلئے آئین توڑنا آسان مگر خط دکھانا مشکل ہے، اس خط کو وزارت خارجہ میں تیار کیا گیا، انہیں معلوم تھا جب خط عوام یا میڈیا کے سامنے آیا تو پول کھل جائیگا۔
ان کا کہنا تھا کہ جس روز خط کا ڈرامہ کرنا تھا اس سے ایک روز پہلے پاکستانی سفیر کو امریکا سے برسلز بھجوایا، اس خط کے اصل کردار کو میڈیا کے سامنے یا سپریم کور ٹ میں پیش کریں، انہیں معلوم تھا کہ خط کا ڈرامہ ہوا تو سفیر سے سوالات ہوں گے، بتایا جائے سفیر کہاں ہے، اسے سپریم کورٹ کے سامنے پیش کیا جائے۔
مریم نواز نے عمران خان کی غیر ملکی سفیروں سے ملاقاتوں کی تصاویر پریس کانفرنس میں شو کر دیں اور کہا کہ ہم غیر ملکی سفیروں کے سامنے اپنے ملک کا مثبت تاثر پیش کرتے ہیں لیکن آپ اپنی غیر ملکی سازش کے جواب میں ہماری تصاویر لے کر آئے ہیں۔
ن لیگ کی نائب صدر نے کہا کہ انہوں نے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کو اپنے مقصد کیلئے استعمال کیا، این ایس سی کے اعلامیہ میں کہیں بھی سازش کا ذکر ہی نہیں تھا، آپ نے اس کمیٹی کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا، خط کا پول جلد کھلنے والا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی ہے عمران بچاؤ کمیٹی نہیں، اسٹیبلشمنٹ خط کے معاملے پر وضاحت دے،
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت کسی بھی ملک میں اسپیکر آئین کے تابع ہوتا ہے، آئینی کے خلاف حکم دینے پر اسپیکر کیلئے کوئی استثنیٰ نہیں، یہ ایک سنگین جرم ہے جس کی سزا آئین کے آرٹیکل 6 میں درج ہے.
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ آئین کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے، عمران خان کو سزا نہ دی گئی تو کل کو کوئی بھی آئین کو روند دے گا، ڈپٹی اسپیکر نے جلدی میں رولنگ پڑھ کر اسد قیصر کا نام بھی پڑھا، ڈپٹی اسپیکر نے یہ تاثر دیا کہ میں اس جرم میں شامل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسد قیصر آئے نہیں، وہ اسپیکر ہیں اور جانتے ہیں یہ سنگین جرم ہے، اصل مجرم عمران خان ہے جس نے یہ پرچی قاسم سوری کو لکھ کر دی۔
مریم نواز نے کہا کہ صدرپاکستان کو آئین توڑنے کی سفارش کی گئی، یہ معاملہ اسمبلی توڑنے کا نہیں بلکہ آئین توڑنے کا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور اپوزیشن عمران خان کو معاف نہیں کرے گی،عمران خان کوسزا پاکستان کے عوام دیں گے، آپ پر پہلے ہی نالائقی اور نااہلی کا لیبل تھا اب آئین توڑنے کا لیبل بھی لگ گیا،آپ کی حکومت ختم ہو چکی ہے لیکن ڈھٹائی سے سرکاری ٹی وی کے اثاثوں کو استعمال کر رہے ہیں۔
ن لیگ کی رہنما نے کہا کہ عثمان بزدار وزیراعلیٰ پنجاب نہیں، فرح وزیراعلیٰ پنجاب تھی، فرح بنی گالہ کی فرنٹ مین ہے،آپ کو ایک ایک پائی کا جواب دینا پڑیگا۔
مریم نواز نے کہا کہ فرح کو رات و رات برقعہ پہنا کر پولیس حصار میں فرار کروایا گیا، تقرریاں یا تو جادو ٹونے سے ہوتی تھیں یا فرح کو کروڑوں روپے دے کر۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں کوئی بھی تعیناتی فرح کی مرضی کے بغیر نہیں ہوتی تھی، پورے پنجاب میں سڑکیں نہیں بنیں، مگر فرح کے گاؤں میں تمام سڑکیں بنائی گئیں، یہ سب کچھ قوم کے سامنے آئے گا، علیم خان اور جہانگیر ترین اپنے جوابات خود دے رہے ہیں۔
مریم نواز نے کہا کہ غیر ملکی خبررساں اداروں نے بھی کہہ دیا کہ کوئی سازش نہیں ہوئی، یہ اتنے گھبرائے ہوئے ہیں کہ روزے میں بھی پانی مانگ رہے تھے۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News