
پاکستان تحریک انصاف کے سیکریٹری اسد عمر ے کہا ہے کہ وزیراعظم نے جمہوریت کے لئے بڑا فیصلہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ جب قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا تھا تو کچھ فیصلے ہوئے تھے جس کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے استفسار پر آپ کو یاد آیا کہ دعوت کا پتہ نہیں تھا جبکہ ہمارے پاس سرکولیشن کا نوٹی فکیشن موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اجلاس میں شہباز شریف، بلاول سمیت اپوزیشن رہنماؤں کو دعوت دی تھی لیکن شہبازشریف نے کہا دعوت نہ ملنے پر وہ قومی سلامتی اجلاس میں نہیں گئے۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں خط کے معاملے کو پارلیمان کے سامنے رکھنےکا فیصلہ ہوا تھا جس کے لئے قومی اسمبلی اجلاس میں بابر اعوان نے قرارداد بھی پیش کی تھی۔
اسد عمر نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپوزیشن کے150 سے زائد ارکان اسمبلی میں موجود تھے اوراپوزیشن نے قرارداد مسترد کردی۔
اسد عمر نے کہا ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر نئے انتخابات کا اعلان کرنا وزیراعظم عمران خان کا سب سے دانشمندانہ فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عوام نے کرنا ہے کہ کس پارٹی کا بیانیہ درست ہے۔
اسد عمر نے دیگر سیاسی جماعتوں سے کہا کہ وہ انتخابات میں پی ٹی آئی سے مقابلہ کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News