چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ ہم پجاب کے حوالے سے کوئی حکم نہیں دیں گے، پنجاب کا معاملہ ہائیکورٹ میں لیکرجائیں۔
تفصیلات کے مطابق سماعت کے آغاز میں ایڈوکیٹ جنرل پنجاب روسٹرم پر آگئے اور عدالت سے کہا کہ رات کو نجی ہوٹل میں تمام ایم پی ایز نے حمزہ شہباز کو وزیراعلی بنا دیا۔ سابق گورنرآج حمزہ شہباز سے باغ جناح میں حلف لیں گے۔
ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ حمزہ شہباز نے بیوروکریٹس کی میٹنگ بھی آج بلا لی ہے۔ آئین ان لوگوں کیلئے انتہائی معمولی سی بات ہے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ پنجاب کے حوالے سے کوئی حکم نہیں دیں گے۔ پنجاب کا معاملہ ہائیکورٹ میں لیکر جائیں۔
جسٹس مظہرعالم نے کہا کہ کل پنجاب اسمبلی کے دروازے سیل کر دیے گئے تھے۔ کیا اسمبلی کو اس طرح سیل کیا جا سکتا ہے؟
اعظم نذیر تارڑ وکیل مسلم لیگ ن نے عدالت سے کہا کہ ارکان صوبائی اسمبلی عوام کے نمائندے ہیں۔ عوامی نمائندوں کو اسمبلی جانے سے روکیں گے تو وہ کیا کریں؟
چیف جسٹس عمرعطابندیال نے کہا کہ قومی اسمبلی کے کیس سے توجہ نہیں ہٹانا چاہتے۔
چیف جسٹس نے اعظم نذیر تارڑ اورایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو روسٹرم سے ہٹا دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں
شہباز شریف نے سپریم کورٹ سے قومی اسمبلی بحال کرنے کی استدعا
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
