بھارتی حکومت نے کورونا وائرس کے اومیکرون ویرئینٹ سے جنم لینے والے نئے رائرس ’ایکس ای‘ کی بھارت میں موجودگی سے انکار کر دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق گزشتہ روز اس نئے ویریئنٹ سے ایک مریض کے متاثر ہونے کی رپورٹ آنے کے کچھ گھنٹے بعد ہی مرکزی وزارت صحات نے واضح کیا کہ فی الحال موجودہ ثبوت سے یہ واضح نہیں ہوتا ہے کہ سیمپل میں ’ایکس سی‘ موجود ہے۔
وہیں بی ایم سی کا کہنا ہے کہ بدھ کو کی میٹنگ میں انہوں نے مزید کہا کہ جانچ کے لئے نمونہ تصدیق کے لئے لیبارٹری بھیجا تھا تاکہ ’ایکس ای‘ کی موجودگی کا پتہ لگایا جا سکے۔
بھارت کی مرکزی وزارت صحت کے ذرائع نے کہا کہ پہلے کیس کی رپورٹ کے بعد بتایا کہ سیمپل کی فائلیں، جنہیں ایکس ای ویریئنٹ بتایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ان کی جینومک ایکسپرٹ نے گہرائی سے جانچ کی۔ اس سے یہ پتہ چلا کہ اس ویریئنٹ کا جینومک آئین ایکس ای ویریئنٹ کی جینومک تصویر سے متعلق نہیں ہے
واضح رہے کہ بی ایم سی کے افسر نے بدھ کو کہا تھا کہ کووڈ-19 کے زیادہ خطرناک ویریئنٹ ’ایکس ای‘ کا پہلا معاملہ ممبئی میں سامنے آیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فروری میں جنوبی افریقہ سے ممبئی آئی ایک خاتون میں اومیکران ویریئنٹ کے اس سب ویریئنٹ کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس خاتون میں کسی طرح کے اہداف نہیں تھے اور اب وہ صحتیاب ہوچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
