
موسم گرما میں رات کے وقت درجہ حرارت بڑھنے کے ساتھ ہی مردوں میں ہارٹ اٹیک اور فالج کا امکان زیادہ ہوجاتاہے۔
یہ بات ایک تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
اس تحقیق میں برطانیہ میں موسم گرما کے دوران مردوں اور خواتین کی امراض قلب سے ہونے والی 39912 اموات اور امریکا میں مردوں کی اسی طرح کی 488 اموات کے 15سالہ ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔
محققین نے گرم علاقوں کی آب وہوااور گھروں کو ٹھنڈا رکھنے کے لئے ائیرکنڈیشن کا کم استعمال کو بھی نوٹ کیا ساتھ گرمی بڑھنے کے تاریخی موسمیاتی ڈیٹا کا بھی جائزہ لیا۔
تحقیق کے مطابق برطانیہ میں ایک ڈگری سینٹی گریڈ کے اضافے سے 60 سے 64 برس کے مردوں میں دل سے ہونے والی اموات کا خطرہ 3.1 فیصد زیادہ بڑھ گیا تاہم حیرت انگیز طور پر خواتین پر اس طرح کے موسمی اثرات کا کوئی اثر نہیں دیکھا گیا۔
جبکہ امریکا میں اسی طرح ایک ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافے سے 64 برس یا اس کم عمر کے مردوں دل کے دورے سے ہوے والی اموات کا خطرہ 4.8 فیصد نوٹ کیا گیا۔
تاہم محققین کا کہنا ہے اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے کیو نکہ یہ تحقیق عام ڈیٹا کو مد نظر رکھتے ہوئے کی گئی جس میں کنٹرول گروپ یا تجربہ گاہ کا کوئی عمل دخل نہیں تھا جس یہ ثابت کیا جا سکے شدید گرمی براہ راست دل کے دورے، فالج یا دیگر قلبی امراض کا سبب بن سکتی ہے۔
تاہم اس تحقیق میں شامل مصنفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سے دل کا اس طرح تعلق ہوسکتا ہے کہ گرم راتوں میں سونا مشکل ہوجاتا ہے، ساتھ ہی پانی کی کمی اور نیند میں خلل دل کے دورے اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتا ہے خاص کر ایسے افراد میں جو پہلے ہی عارضہ قلب میں مبتلا ہو۔
محققین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ گرمی کے دنوں میں جسم میں پانی کمی نہ ہونے دیں، جسم کو ٹھنڈا رکھیں، دھوپ میں نکلنے سے گریز کریں خاص طور پر ایسے افراد جو اس عارضہ قلب میں مبتلا ہیں وہ اپنے معالج کے مشورے پر عمل کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News