تازہ ترین ڈیٹا میں دِکھایا گیا ہے کہ برطانیہ میں مشتبہ طور پر طویل مدتی کووڈ کے ساتھ رہنے والے افراد کی تعداد 17 لاکھ تک بڑھ گئی ہے جو کہ ایک نئی ریکارڈ بلندی ہے۔
دفتر برائے قومی شماریات کے اندازے کے مطابق 5 مارچ تک تین فی صد آبادی انفیکشن کے بعد چار ہفتوں تک مستقل کووڈ علامات میں مبتلا تھے۔
یہ رپورٹ فروری کے اعداد میں اضافہ بتاتی ہے جب اس صورتحال سے 15 لاکھ افراد دوچار تھے۔
ادارے مطابق ایک سال سے زائد عرصے تک طویل مدت کووڈ کے ساتھ رہنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ ان کی تعداد میں 14.4 فی صد اضافہ ہوا ہے، یعنی 6 لاکھ 85 ہزار سے 7 لاکھ 84 ہزار تک پہنچ چکی ہے۔
اور پہلی بار ادارہ شماریات نے یہ انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں 74 ہزار افراد گزشتہ دو سالوں سے اس حالت میں مبتلا ہیں۔
ادارے کا کہنا تھا کہ ان کا اندازہ ان شرکاء پر مبنی ہے جنہوں نے اس صورت حال کے متعلق خود بتایا نہ کہ ان پر جن کی تشخیص کلینک میں ہوئی ہو۔
طویل مدتی کووڈ میں اضافے کی بڑی وجہ اومیکرون کی لہر بھی ہے، جس موسمِ سرما میں پورے یورپ کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا تھا اور اس کے سبب ریکارڈ انفیکشنز سامنے آئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
