ناسا نے چند ماہ قبل چاند کے مشن کے لیے اپنے نئے راکٹ سسٹم کی آزمائش کا اعلان کیا تھا۔ اب تیسری مرتبہ اس میگا راکٹ کی آزمائش ملتوی کردی گئی ہے اور اس بار موسم کی بجائے تکنیکی وجہ تھی کیونکہ ایک جگہ سے ہائیڈروجن ایندھن رِس کر باہر نکل رہا تھا۔
یہ غیرمعمولی راکٹ چاند کے لیے بنائے گئے اور آج کی ناکامی کے بعد چوتھی مرتبہ آزمائش 21 اپریل کو ہوگی جسے سائنسدانوں نے ویٹ ڈریس ریہرسل کا نام دیا ہے۔
اگرچہ انسان ہار ماننے والا نہیں لیکن پہلی آزمائش میں موسم خراب نکلا، دوسری مرتبہ وینٹی لیشن پنکھا چل کر ہی نہ دیا اور تیسری مرتبہ پمپ کے وال میں کچھ گڑبڑ ہوگئی تھی۔
ماہرین کہہ رہے کہ یہ عظیم الشان آرتیمس مشن کا حصہ ہے جس کے تحت ایک خاتون اور غیرسفید فام شخص کو چاند کی سرزمین پر اتارا جائے گا۔ ان کے نزدیک ہر ناکامی ایک سبق ہے اور وہ اس سے کچھ نہ کچھ ضرور سیکھتے ہیں۔
شاید یہ انسانی تاریخ کا سب سے بڑا اور طاقتور راکٹ ہے جس کی اونچائی 322 فٹ ہے اوراس میں ایندھن بھر کر اسے غیرانسانی پے لوڈ یا وزن کے لیے تیار کیا جائے گا۔ اس مرحلے میں راکٹ کے بہت سے ٹیسٹ ہوں گے اور ان کی بنیاد پر آرتیمس مشن کو آگے بڑھایا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
