
ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ برطانیہ کا سب سے مشہور خفیہ ایجنٹ جیمز بانڈ حقیقی زندگی میں اپنے کام سے متعلقہ خطرات کی وجہ سے متعدد بار مر چکے ہوتے۔
محققین نے اِیون پروڈکشنز کی جانب سے بنائی گئی جمیز بانڈ کی تمام 25 فلموں کا تجزیہ کیا۔ اس کی ابتداء 1962 کی ڈاکٹر نو سے شروع ہوئی اور آخری فلم نو ٹائم ٹو ڈائی 2021 میں آئی۔
محقیقن نے اس کردار کے حوالے سے یہ دیکھنے کی کوشش کی کہ آیا یہ ایجنٹ بین الاقوامی سفری ہدایات کی پابندی کرتا ہے کہ نہیں۔
تمام 25 فلموں میں جیمز بانڈ نے 86 بین الاقوامی دورے کیے ہیں۔
ماہرین کو تحقیق میں معلوم ہوا کہ حقیقی زندگی میں موجود کوئی بانڈ جیسا ایجنٹ ہوتا تو وہ جنسی طور پر منتقل ہونے والے انفیکشنز، الکوحل کی وجہ سے ہونے والی تیزابیت اور ٹروپیکل بیماریوں سے ہونے والے انفیکشنز سمیت کئی مشکلات سے دوچار ہوجاتا۔
یہ تجزیہ ریڈبوڈ یونیورسٹی میڈیکل سینٹر کے واوٹر گرومینسا اور ٹیون بوزماب نے لندن اسکول آف ہائیجین کے ولیم اسٹون کے ساتھ کیا۔
محققین کی ٹیم نے اپنے مقالے میں کہا کہ مکمل طور پر ہم نے بانڈ کو سفر سے متعلقہ صحت کو لاحق خطرات کے حوالے سے صحیح تیاری کے ساتھ نہیں پایا اور بالخصوص انفیکشیس بیماریوں کے معمالے میں بانڈ کا رویہ بچگانہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News