
توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت منظور، رہائی کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ ایف آئی اے صحافی ارشد شریف یا کسی بھی صحافی کو ہراساں نا کرے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے ڈی جی ایف اے اور آئی جی اسلام آباد کو کل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایف آئی اے اور آئی جی اسلام آباد کے مجاز افسران کل ساڈھے دس بجے عدالت میں پیش ہوں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ وضاحت کریں کیوں صحافی ارشد شریف کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ارشد شریف کی ایف آئی اے کے خلاف درخواست پرسماعت کرتے ہوئے وکیل فیصل چوہدری سے استفسار کیا کہ کیا ایشو ہے؟
وکیل فیصل چوہدری نے عدالت کو بتایا کہ ارشد شریف کا کل رات کو مجھے فون آیا۔ وزیراعظم کے سعودی عرب وزٹ سے متعلق اسٹوری ارشد شریف نے بریک کی تھی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کل رات سول وردی میں ارشد شریف کے گھر لوگ گئے۔ کل رات سے ڈائریکٹ ارشد شریف سے میرا رابطہ نہیں ہورہا۔
وکیل فیصل چوہدری نے یہ بھی بتایا کہ صابرشاکر کے خلاف بھی غیر قانونی کارروائی شروع کی جا رہی ہے۔ مریم نواز اور سعد رفیق کی ٹویٹس ان کارروائیوں کے حوالے سے آچکی ہیں۔ پٹشنرارشد شریف کی جانب سے گزشتہ رات مجھے ہدایت ملی کہ پٹیشن فائل کریں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پٹشنر نے شک کا اظہارکیا ہے کہ ایف آئی اے غیر قانونی طور پر ارشد شریف کو حراست میں لینا چاہتی ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل صبح ساڈھے دس بجے تک ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News