محققین نے ایک ایسی ڈی سیلِینیشن ڈیوائس ایجاد کی ہے جو سمندر کے پانی کو صرف ایک بٹن دبانے پر پینے کے قابل پانی میں تبدیل کرسکتی ہے۔
اس ٹیکنالوجی میں ایک تکنیک کا استعمال کرتے ہوئے پانی سے بجلی گزاری جاتی ہے تاکہ نمک کے مالیکیولز، بیکٹیریا اور وائرسز کو ختم کیا جاسکت۔
یہ تکنیک رپلیسمنٹ فلٹروں اور ہائی پریشن پمپس کی ضرورت کو ختم کرتی ہے، جو موجودہ کمرشلی دستیاب ڈی سیلِینیشن یونٹس کے لیے ضروری ہوتے ہیں۔
ایک سوٹ کیس سائز جتنی اس ڈیوائس کا وزن 10 کلو گرام سے کم ہے اور اس کو پورٹ ایبل سولر پینل سے جوڑا جاسکتا ہے۔

میساچوسیٹس اِنسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کی ٹیم کے مطابق، جنہوں نے یہ ڈیوائس بنائی ہے، سائز میں چھوٹا ہونا اور پورٹ ایبل سولر پینل سے جُڑ جانے کی صلاحیت اس کو نواحی علاقوں اور ایسے علاقوں میں استعمال کے لیے موافق بناتا ہے جہاں محدود وسائل ہوتے ہیں۔
ایم آئی ٹی میں الیکٹریکل انجینیئرنگ کے پروفیسر جونگیُون ہان کا کہنا تھا ’یہ 10 کے سفر کا ثمر ہے جس پر میں اور میرا گروپ گامزن ہے۔‘
انہوں نے کہا ’ہم نے ایک افرادی ڈی سیلینیشن کے عمل کے پیچھے موجود طبعیات پر سالوں کام کیا، لیکن اس سب جدت کو ایک بکس میں ڈال کر، ایک سسٹم بنانا اور سمندر پر آزمانا، یہ میرے لیے واقعی معنی خیز اور اطمینان بخش تجربہ تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
