گزشتہ ماہ انڈونیشیا میں شدید ہیپاٹائٹس کے سابب تین بچوں کی اموات کے بعد دنیا بھر میں پُراسرار جگرکی بیماری سے کم از کم چار بچے جاں بحق ہوگئے۔
جنوبی ایشیائی ملک کے وزیر صحت کہا کہنا تھا کہ جکارتہ میں بچوں کی اموات اسپتال میں داخلے کے بعد ہوئی جہاں ان میں کچھ علامات سامنے آئیں۔
پیر کو جاری ہونے والے بیان میں وزارت کا کہنا تھا کہ بچے بخار، الٹی، شدید پیچش، دورے، یرقان اور بے ہوشی کی حالتمیں اسپتال میں داخل کیے گئے۔
وزارت نے والدین سے درخواست کی کہ اگر وہ بچوں میں ایسی کوئی علامات دیکھیں تو طبی امداد حاصل کریں۔
جان سے جانے والے بچوں کی عمریں دو، آٹھ اور 11 سال کیں تھیں۔
دنیا بھر کے 12 ممالک میں ایک ماہ سے 16 سال تک کے بچوں میں شدید نوعیت کے پیپاٹئٹس کے کم از کم 170 کیسز سامنے آئے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت تاحال اپنے اس مؤقف پر قائم ہے کہ اس بیماری کے مرکز کا ابھی بھی نامعلوم ہے۔
انڈونیشیا کی وزارتِ صحت کی ترجمان سِتی نادیہ ترمذی کا کہنا تھا کہ فی الحال ان کیسز پر شدید ہیپاٹئٹس کا شک کیا جارہا ہے لیکن اس بات کی تصدیق کی ضرورت ہے کہ یہ ہیپاٹئٹس وائرسز اے، بی، سی ، ڈی اور آر بی کی وجہ سے نہیں ہوئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
