
ناظم آبادبلاک 3میں غیرقانونی تعمیرات کیخلاف کارروائی کا نوٹس سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ریمارکس میں کہا کہ تعمیرات کی اجازت نہیں توعمارتیں کیسے بن رہی ہیں یہ فراڈ ہے اور ہم فراڈ نہیں ہونے دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں ڈسٹرکٹ سنٹرل میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی، دورانِ سماعت عدالت نے غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہ کرنے پر سخت اظہار برہمی کیا۔
غیرقانونی تعمیرات کے خلاف درخواست دائرکرنے والے شہری کے گھر پر ایس بی سی اے اہلکاروں کے چھاپے پرعدالت نے ڈائریکٹرایس بی سی اے سنٹرل صامد علی خان کی سرزنش کی۔
جسٹس سید حسن اظہررضوی نے کہا کہ ایک آپ لوگ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی نہیں کرتے، کوئی عدالت سے رجوع کرتا ہے تو اسے ہراساں کرتے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ چھاپے مارنے والی گاڑی کون چلارہا تھا؟ ڈائریکٹرایس بی سی اے نے جواب دیا کہ میری حال ہی میں تعیناتی ہوئی ہے چھاپہ مارنے والی ٹیم کے بارے میں معلوم نہیں۔
عدالت نے کہا کہ آپ کومعلوم نہیں تو آپ ڈائریکٹر بننے کے لائق نہیں ہیں۔ ہم نےغیرقانونی تعمیرات ختم کرانے کا حکم دیا تو ایس بی سی اے درخواست گزارکو ڈرانے پہنچ گئے۔
جسٹس سید حسن اظہررضوی نے ڈائریکٹرایس بی سی اے سے استفسارکیا کہ پہلے تعمیرات کے لیے اپرو پلان ہوتا تھا اب یہ کنسٹرکشن پرمٹ کیا ہوتا؟ کنسٹرکشن پرمٹ کی کیا قانونی حیثیت ہے۔ ایس بی سی اے نے کنسٹرکشن کے نام پرنئے ڈرامے شروع کررکھے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ ایس بی سی اے نے غیر قانونی تعمیرات کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے پربدمعاشی اورغنڈہ گردی شروع کی ہوئی ہے۔ غیر قانونی تعمیرات ختم کرانے جاتے نہیں ہو شہریوں کو ڈرانے دھمکانے پہنچ جاتے ہو۔
جسٹس سید حسن اظہررضوی نے کہا کہ شہریوں کے گھرپرایس بی سی اے والے ایسے جاتے ہیں جیسے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے جارہے ہوں۔
عدالت نے ڈائریکٹر ایس بی سی اے سی سینٹرل کو ہدایت کی کہ جن لوگوں نے درخواست گزارکے گھر چھاپہ مارا ان کے نام معلوم کریں، ان کے خلاف مقدمہ درج کرائیں۔
وکیل ایس بی سی اے نے عدالت سے کہا کہ ڈائریکٹر ایس بی سی اے سی سنٹرل ایک ایماندار آفیسرہیں۔ غیر قانونی تعمیرات سے متعلق جائزہ لیں گے تاہم روزانہ کی بنیاد پر کارروائی جاری ہے۔
جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا کہ اگر یہ ایماندارآفیسر ہے تو اس کے اطراف میں کرپشن کا جزیرہ نہیں بلکہ سمندرہوگا۔ غیر قانونی تعمیرات اور کنسٹرکشن پرمٹ سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ خوف خدا رکھتے ہوئے ہر طرح سے جامع اور شفاف رپورٹ پیش کی جائے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ بظاہر لگ رہا ہے کسی کو جان بوجھ کرفائدہ پہنچایا جارہا ہے۔ گولی مار، ناظم آباد، فیڈرل بی ایریا اورسنٹرل کےعلاقوں میں لوگوں کا اربوں کا اسٹیک ہے۔ لوگ مہنگے داموں فلیٹس اور پورشںنز خریدتے ہیں بعد میں پتہ چلتا ہے تعمیرات غیر قانونی ہیں۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ ہمارے پاس ایسے کیس بھی آرہے ہیں جن کی تعمیرات کی سرے سے اجازت ہی نہیں ہے۔ تعمیرات کی اجازت نہیں توعمارتیں کیسے بن رہی ہیں یہ فراڈ ہے اور ہم فراڈ نہیں ہونے دیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ غیر قانونی تعمیرات کرکے شہر کی شکل بگاڑ دی ہے۔ کراچی والوں پراللہ کا کرم ہے ورنہ زلزلے کا ایک ہلکا سا جھٹکا پتہ نہیں کیا کردے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے ایس بی سی اے کے درخواست گزارکے گھرپرچھاپہ مارنے سے متعلق 10 روز میں رپورٹ طلب کرلی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News