پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ٹریننگ کیمپ ہماری خامیوں کو دور کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم 24 مئی سے 5 جون تک سری لنکا کے خلاف تین ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچزکھیلے گی۔
خواتین کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے 12 روزہ کیمپ 7 مئی سے 18 مئی تک کراچی کے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹر میں لگایا جا رہا ہے۔
قومی ٹیم کی وکٹ کیپر بلے باز سدرہ نواز کا کہنا ہے کہ یہ تمام افراد کے لیے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کا بہترین موقع ہے۔
سدرہ نواز نے کہا کہ ہم آئی سی سی ورلڈ کپ میں ان غلطیوں پر کام کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں جو ہم نے کیں تھی۔
سدرہ نواز نے مزید کہا کہ ہمارے پاس سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز کے بعد کامن ویلتھ گیمز اور ایشیا کپ کے ساتھ ایک پیک شیڈول ہے۔ اور آنے والے کھیلوں میں مثبت نتائج فراہم کریں گے۔
پاکستان ٹیم کے فاسٹ بالر ایمن انور اس بات سے بہت خوش ہیں کہ کیمپ اب تک کیسے چل رہا ہے اور فٹنس پر بھی اضافی توجہ دی گئی ہے۔
ایمن نے کہا یہاں پہنچتے ہی ہمارا فٹنس ٹیسٹ ہوا اور کوچ ہر چیز میں ہماری مدد کر رہے ہیں۔ ایمانداری سے، حال ہی میں ہماری کارکردگی خراب رہی ہے اور ہم اس پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں.
ایمن نے مزید کہا کہ ہم 50 اوورز کا کھیل کھیل رہے ہیں جو کہ ایک سلیکشن میچ بھی ہے اس لیے ہر کوئی میدان میں اپنا سو فیصد دے رہا ہے۔
پاکستان خواتین کرکٹ ٹیم کی مستقبل میں آنے والی سیریز کے بارے میں بات کرتے ہوئے فاسٹ بولر ایمن نے کہا کہ ہم نے اپنے لیے واضح اہداف مقرر کیے ہیں اور ان کے لیے کام کر رہے ہیں۔
ایمن کا کہنا تھا کہ ہم نے آنے والے تمام ٹورنامنٹس میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے اپنے لیے اہداف مقرر کیے ہیں۔ لیکن ہمیں کامن ویلتھ گیمز میں قدم بہ قدم اور اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے اور ٹاپ فور میں جگہ بنانا ہے۔
عالیہ ریاض، بسمہ معروف، ڈیانا بیگ اور فاطمہ ثناء کیمپ میں نہیں ہیں اور وہ 17 مئی کو سیریز کے لیے اسکواڈ کو جوائن کریں گی۔ دوسری جانب بائیں ہاتھ کے اسپنر نشرا سندھو کندھے کی انجری کے باعث ٹیم سے باہر ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
