
بھارت اور پاکستان کی بین الاقوامی سرحد پر واقع ضلع باڑ میر میں اجتماعی شادی کا پہلا پروگرام موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔
بھارتی حدود میں موجود ضلع باڑ میر کے ایک چھوٹے سے گاؤں ہرپالیہ میں 50 جوڑوں نے ایک ساتھ نکاح کیا۔
اجتماعی شادی کے اس پروگرام میں زبردست ہجوم دیکھنے کو ملا۔
ساتھ ہی عوامی نمائندوں کی بڑی تعداد نئے شادی شدہ جوڑوں کو نیک خواہشات دینے کے لیے پہنچی۔
اس اجتماعی شادی کی تیاریاں گزشتہ ماہ سے جاری تھیں جو بالآخر اتوار کو اپنے اختتام کو پہنچیں۔
قاضی سید نور اللہ شاہ بخاری نے تقریب میں 50 جوڑوں کا نکاح پڑھایا۔ اس پروگرام میں آس پاس کے چالیس دیہاتوں سے دولہے بارات کے ساتھ پہنچے، دلہنیں بھی اپنے اہل خانہ کے ساتھ پہنچیں۔
ہرپالیہ کے رہائشی جان محمد باڑ میر کے پی جی کالج میں سال اول کے بالب علم ہیں۔
اتوار کو جان محمد کی شادی سکینہ بانو سے ہوئی۔ دولہا جان محمد کے مطابق اس علاقے کے مسلمانوں میں اجتماعی شادی کی یہ پہلی تقریب ہے۔
جان محمد کا کہنا ہے کہ وہ خوش ہیں کہ ان کی شادی اس تقریب میں ہوئی۔
جان محمد کے ساتھ ساتھ شادی کے لیے آنے والے ہر جوڑے نے خوشی کا اظہار کیا۔
عوامی نمائندے سچو خان نے گاؤں میں اس اجتماعی شادی کے انعقاد کا منصوبہ بنایا تھا۔
ان کے مطابق آج کل لوگ شادیوں میں بہت زیادہ دکھاوا کرتے ہیں اور ان میں بے تحاشہ اخراجات ہوتے ہیں ، جس کی وجہ سے متوسط اور غریب طبقے کے لوگوں کو قرضہ لے کر مجبوراً دکھاوا کرنا پڑتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے گاؤں کے لوگوں کے سامنے سادگی سے کچھ الگ کرنے کی بات کہی۔
گاؤں والوں نے بھی ان کی بات مانی اور اس پر عمل درآمد کرتے ہوئے اجتماعی شادی کا یہ پروگرام طے پایا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News