سورج گرہن کو فلٹر والے چشمے سے ہی دیکھیں ورنہ آپ ہمیشہ کے لیے اندھے ہو سکتے ہیں
سورج گرہن کے دوران آنکھیں خراب ہوجانے کے چانسز بڑھ جاتے ہیں کیونکہ سورج زیادہ تر چُھپا ہوا ہوتا ہے اور اس کو آسانی سے دیکھا جاسکتا ہے. مدافعتی نظام جس میں پلکیں جھپکنا یا پتلیوں کا سکڑنا ایک نارمل دن کی طرح ہی ہوتا ہے ۔
سائنس کے مطابق جب سورج کی سطح کا 99 فیصد چھپ جاتا ہے ، تو 1 فیصد رہ جانے والا ریٹنا کے خلیوں کو نقصان پہنچانے کے لئے کافی ہوتا ہے۔ جیسے ہی یہ روشنی اور تابکاری آنکھ میں آتی ہے ، ریٹنا کے ٹشو جھلس جاتے ہیں۔ ریٹنا میں درد کے رسیپٹر نہیں ہوتے ، لہذا آنکھوں کو رکنے کا انتباہ کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
اس سارے عمل کو سولر ریٹینا پیتھی کہتے ہیں۔ سولر ریٹینا پیتھی میں روشنی کو محسوس کرنے والے خلئے میں سے ایسے کیمیکل نکلتے ہیں جو ریٹینا کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ چونکہ یہ عمل تکلیف دہ نہیں اس لئے نظر خراب ہونے کا احساس نہیں ہوتا۔
میڈیکل جرنلز کیس رپورٹس کے مطابق اگر نشے کے شکار لوگوں نے سورج کو دیر تک دیکھنے کی کوشش کی تو ان کی آنکھوں کو سنگین نقصان پہنچ سکتا ہے۔ سورج کی پوجا کرنے والے افراد بھی اس بیماری کے شکاروں میں شامل ہیں۔ 1988 میں ایک اٹالین آنکھوں کے ماہر ڈاکٹر نے سورج کو دیکھنے والی رسم کے بعد 66 افراد کی آنکھوں کا علاج کیا جن کو نقصان پہنچا تھا۔ اس بات سے مریضوں کو یہ سبق ملتا ہے کہ جس کو بھی سورج کی عبادت کرنی ہو تو آنکھیں بند کرکے کرے یا سورج کو دیکھے بغیر کرلے۔
تاریخ میں گزرے ہوئے ان گنت لوگوں کی غلطیوں سے سیکھے ہوئے سبق، 1612 میں تھامس ہیریٹ نے لکھا کہ سورج کو دیکھنے کے بعد ایک گھنٹے تک ان کی نظر دھندلی رہی۔ آکسفورڈ کے ایسٹرانامسٹ جان گریوز نے کہا کہ سورج کے مشاہدے کے بعد کافی دیر تک ان کو آنکھوں میں کالے کووں کا جھرمٹ دکھائی دیتا تھا۔ سر آئزک نیوٹن نے آئینے میں سورج کو دیکھنے کی کوشش کی اور خود کو تین دن کے لئے اندھا کرلیا تھا۔
1999 میں سورج گرہن ہونے کے بعد 45 مریض یو کے میں آنکھوں کا علاج کرنے پہنچے۔ ان میں سے پانچ افراد کے ریٹینا میں باقاعدہ ڈیمیج دیکھا گیا۔ ان میں سے بیس مریضوں کی آنکھوں میں تکلیف تھی اور بارہ افراد کی نظر درست ہونے میں سات ماہ لگ گئے۔ زیادہ تر لوگ پورے اندھے نہیں ہوجاتے لیکن یہ ممکن ہے۔ زیادہ تر نقصان ٹھیک ہوجاتا ہے لیکن کچھ مستقل بھی ہوسکتا ہے اس لئے احتیاط ضروری ہے۔ 1995 میں ایک اسٹڈی میں 58 لوگوں کو فالو کیا گیا جنہوں نے 1976 میں ترکی میں سورج گرہن دیکھا تھا۔ ان میں سے کچھ مریضوں کی آنکھیں ٹھیک ہوتے ہوتے 15 سال لگ گئے۔
فلکیات کے شوقین افراد کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ سورج گرہن کو محفوظ طریقے سے دیکھنے کے طریقے موجود ہیں۔ ناسا سے منظور شدہ چاند گرہن کے شیشوں کا جوڑا ریٹنا خراب کرنے سے روک سکتا ہے ، لیکن دھوپ یا کسی بھی طرح کے عام سن گلاسس نہیں کرسکتے ہیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
