
انگلینڈ کے تجربہ کار فاسٹ باؤلر جیمز اینڈرسن نے کہا کہ اس سال کے شروع میں ویسٹ انڈیز کے دورے سے ڈراپ ہونے کے بعد انہوں نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بارے میں سوچا۔
39 سالہ اور ساتھی تجربہ کار تیز گیند باز اسٹورٹ براڈ کو کیریبین میں تین میچوں کی سیریز سے متنازعہ طور پر باہر کردیا گیا تھا، جس کا اختتام 1-0 کی شکست پر ہوا اور جو روٹ نے کپتانی سے استعفیٰ دے دیا۔
نئے ٹیسٹ کپتان بین اسٹوکس نے کہا ہے کہ فٹ ہونے کی صورت میں دونوں تیز گیند باز ہمیشہ پلیئنگ 11 میں ہوں گے لیکن اسکواڈ سے نکالے جانے کی وجہ سے اینڈرسن سوچ میں پڑ گئے کہ کیا اسے ایک دن بلانا چاہیے۔
اینڈرسن، جو 640 شکاروں کے ساتھ انگلینڈ کے سب سے زیادہ ٹیسٹ وکٹ لینے والے بولر ہیں، نے کہا کہ جب انہیں صورتحال پر غور کرنے کا وقت ملا تو انہیں احساس ہوا کہ وہ کھیل جاری رکھنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں جتنا لمبا وقت گزرتا ہے میں صرف اتنا ہی کھیلنا چاہتا تھا،میں نے اپنے خاندان کے ساتھ اس کے بارے میں بات کی اور انہوں نے اسے ویسا ہی دیکھا جیسا میں نے کیا تھا۔
جیمز اینڈرسن نے کہا کہ میرے پاس اب بھی کھیل دینے کے لیے بہت کچھ ہے چاہے وہ لنکاشائر ہو یا انگلینڈ۔
واضح رہے کہ انگلینڈ نے گزشتہ چند ہفتوں میں اپنے سیٹ اپ میں زبردست تبدیلیاں کی ہیں، آل راؤنڈر اسٹوکس نے کپتانی کی ذمہ داری سنبھالی ہے اور برینڈن میک کولم ٹیسٹ کوچ کے طور پر بورڈ میں آئے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News