
دنیا بھر میں منکی پاکس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس کے بعد قومی ادارہ صحت کی جانب سے شہریوں کے لئے الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں اب تک اب تک 92 کیسز کی تصدیق جبکہ 28 مشتبہ کیسز بھی سامنے آگئے ہیں۔
اس حوالے سے قومی ادارہ برائے صحت کا کہنا ہے کہ یہ وائرس متاثرہ جانور، انسان یا کسی مادہ سے رابطے کے ذریعے منتقل ہوسکتا ہے۔
قومی ادارہ برائے صحت نے تمام قومی و صوبائی ہیلتھ اتھاریٹیز سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس معاملے پر ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت کی ہے۔
خیال رہے کہ اس حوالے سے عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں منکی پاکس کے مزید کیسز بھی سامنے آسکتے ہیں اور اسی خدشے کے پیش نظر اُن ممالک پر بھی نظر رکھی جا رہی ہے جہاں ابھی تک یہ بیماری رپورٹ نہیں ہوئی۔
اس بیماری کی شناخت 1958ء میں ایک تحقیق کے دوران ہوئی تھی جب سائنسدانوں کو بندروں کے جسم پر پاکس یعنی دانے نظر آئے تھے اسی لیے اس بیماری کا نام منکی پاکس رکھا گیا تھا۔ یہ ایسا وائرس ہے جو جنگلی جانوروں خصوصاً زمین کھودنے والے چوہوں اور بندروں میں پایا جاتا ہے اور اکثر ان سے انسانوں کو بھی لگ جاتا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز تک 12 رکن ممالک سے پہلی بار منکی پاکس کے 92 مصدقہ اور 28 مشتبہ کیسز سامنے آئے ہیں۔
دوسری جانب خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق تاریخ میں پہلی بار یہ وائرس افریقی ممالک سے نکل کر دنیا بھر میں پھیلتا نظر آرہا ہے اور اس کی تشخیص ایسے افراد میں بھی ہو رہی ہے جو کبھی افریقی ممالک گئے ہی نہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News