
برطانیہ میں نمودار ہونے کے بعد جلد کی پراسرار بیماری منکی پاکس دنیا بھر میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ اس ضمن میں اب تک 12 ممالک میں 92 مصدقہ اور 28 مشکوک کیس سامنے آئے ہیں۔ جبکہ یورپ میں ریڈ الرٹ کے علاوہ پاکستان میں بھی الرٹ جاری کردیا گیا ہے۔
امریکا، آسٹریلیا، بیلجیئم، فرانس، جرمنی، اٹلی، ہالینڈ، پرتگال، اسپین اور سویڈن سمیت کئی ممالک نے منکی پاکس کی تصدیق کی ہے۔ عالمی ادارہ صحت نے بھی اس رحجان پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
وائٹ ہاؤس میں کووڈ ایمرجنسی کے سربراہ ، ڈاکٹر اشیش جھا نے کہا ہے کہ اگر اگلے کچھ دنوں میں امریکا میں منکی پاکس کے مزید کیس ملتے ہیں تو یہ انوکھی بات نہ ہوگی۔ تاہم انہوں نے اسے سمجھنے اور ویکسین پر زور دیا ہے۔ ڈاکٹر اشیش نے بتایا کہ اپنی غیریقینی صورتحال کے باوجود یہ وبا کسی بھی طرح کووڈ کی طرح پھیلنے والی نہیں اور نہ ہی اتنی جان لیوا ہوسکتی ہے۔
تاہم زخم کے چپکاؤ، داد سے رِستے مائع، مریض کے سانس اور دیگر اندرونی مائعات ، مثلاً خون وغیرہ سے منکی پاکس کی بیماری پھیل سکتی ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی اس کی ویکسین سازی پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ منکی پاکس کی ابتدائی علامات میں بخار، سردی، درد سر، اور پٹھوں میں اینٹھن شامل ہوسکتی ہے۔ س کے بعد لمفی نالیوں میں سوزش اس کی سب سے بڑی علامت قرار دی گئی ہے۔ یعنی لمف نوڈز میں سوجن کے بعد گلے کی اطراف میں گلٹیاں بن سکتی ہیں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News