
سندھ میں پانی کی قلت کے باعث متعدد فصلیں خراب ہوچکی ہے۔
مشیر زراعت سندھ منظور وسان نئ سندھ میں پانی کی قلت سےمتعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ سندھ میں پانی قلت شدت اختیار کرگئی۔
منظور وسان نے کہا کہ سندھ سرکار نے چشما جھلم اور تونسا پنجند لنک کینال کا ڈیڈ لیول پر پھچنے کا ذمہ دار ارسا، پنجاب اور بلوچستان کے ممبران کو قرار دیدیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ارسا اور پنجاب سندھ کا زرعی پانی بند کرکےصوبے کو ریگستان بنانا چاہتے ہیں،ارسا کی ہی نااہلی کی وجہ سے سندھ کو اس وقت 53 فیصد پانی کی قلت کا سامنا ہے۔
منظور وسان نے کہا کہ دریائے سندھ میں پانی قلت کے باعث کینجھر جھیل میں پانی کی سطح کافی حد تک کم ہونے لگی ہے جبکہ چشمہ اور تونسہ بیراج پر پانی کی سطح میں 40 ہزار کیوسک کمی ہوگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پانی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے سندھ میں کپاس اور گنے کی فصل جل چکی ہے جبکہ متعدد فصلیں خراب ہوچکی ہیں۔
مشیر زراعت سندھ کا کہنا تھا کہ مال مویشی کے لیے بھی پانی دستیاب نہیں ہے،ٹھٹہ،بدین میں مال مویشی مررہے ہیں، وزیراعظم سندھ کے حصے کا پانی چوری ہونے کا نوٹس لیں اور کارروائی کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ارسا کی مدد سے پنجاب تونسا اور گڈو کےبیچ سےلفٹ مشینوں کے ذریعے 30 ہزار کیوسک پانی چوری کررہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News