تصور کریں کہ آپ کسی ایسی جگہ موجود ہوں جہاں دور دور تک پانی کا نام و نشان بھی نہ ہوں، درجہ حرارت آسمان کو چھو رہا ہو اور ہیومیڈیٹی کم ہو اور آپ محض ایک پلاسٹک کی جھلی کی مدد سے 13 لیٹر پانی جمع کرسکیں؟
سننے میں تو یہ کوئی جادوئی کہانی لگتی ہے، لیکن امریکی سائنس دانوں نے اس جھلی کو حقیقت کاروپ دے دیا ہے۔
جامعہ ٹیکساس اور آسٹن کے ریسرچرز کا کہنا ہے کہ ہم کیمیائی مادے پولیمر سے ایک ایسی حیرت انگیز فلم تیار کرلی ہے جو کہ ہوا سے 13 لیٹر تک پانی کو جذب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
سائنس جریدے ’نیچر کمیونیکیشن‘ میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے سربراہ یوہونگ کا ان پولیمر فلموں کے حوالے سے کہنا ہے کہ کہ ’ دنیا کا 35 فیصد رقبہ صحرا پر مشتمل ہے، اور تین چوتھائی آبادی خشک علاقوں میں رہتی ہے۔ پینے کے پانی کی قلت ان لوگوں کی زندگی کو روز بہ روز دشوار بنا رہی ہے۔‘
ان تمام عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے ہمیں امید ہے کہ ہوا سے پانی کشید کرکے آبی قلت کو کافی حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
اپنے اس تصور کوعملی شکل دینے کے لیے محققین نے نہایت کم لاگت سے اس جھلی کو تیار کیا ہے جو ہواسے پانی کو کشید کرسکتی ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ قابل تجدید بایو ماس اور ہائیگرو اسکوپک ( ایک مادہ جو ہوا سے نمی جذب کرنے کی صلاحیت رکھتاہے) نمک سے بنائی گئی اس جھلی کی فی کلو لاگت تقریبا 2 ڈالر ہے۔ ایک کلو وزن کی حامل جھلیاں 15 فیصد سے کم ہوا میں نمی کا تناسب رکھنے والے علاقے سے ایک دن میں 6 لیٹر پانی کشید کرسکتی ہیں۔ جب کہ ایسے علاقے جہاں ریلٹو ہیومیڈیٹی 30 فیصد تک ہو وہاں کی ہوا سے یہ 13 لیٹر تک پانی کو جذب کرسکتی ہیں۔
یوہونگ کا مزید کہنا تھا کہ یہ جھلی بہت لچک دار ہے اور اسے کسی بھی جسامت اور شکل میں ڈھالا جاسکتا ہے۔
اس فلم کو بنانے کے لیے ایک جل کی ضرورت ہوتی ہے، جس میں تمام اجزا شامل ہوتے ہیں۔ یہ جل دو منٹ میں کسی بھی سانچے میں ڈھل جاتے ہے پھر استعمال کنندگان اسے جما دیتے ہیں، اور پھر اس جھلی کو سانچے سے نکال استعمال کرسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
