“رواں مالی سال عوام کو مہنگائی میں بڑا ریلیف نہیں مل سکتا”
عالمی بینک گلوبل اکنامک پراسپیکٹس نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اگر بلند افراط زر طویل عرصے تک رہا تومتوسط اور کم آمدنی والی معیشتوں کے لیے ممکنہ طور پر نقصان دہ نتائج کا حامل ہوگا۔
عالمی بینک گلوبل اکنامک پراسپیکٹس نے رپورٹ جاری کی ہے جس میں کہا کیا گیا ہے کہ کووڈ 19 وبائی امراض کے بعد یوکرین پر روسی حملے نے عالمی معیشت کو بڑا نقصان پہنچایا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی معاشی اصلاحات کے لیے ورلڈ بینک سے مدد کی اپیل
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اگر بلند افراط زر طویل عرصے تک رہا تومتوسط اور کم آمدنی والی معیشتوں کے لیے ممکنہ طور پر نقصان دہ نتائج کا حامل ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اندیشہ ہے کہ عالمی نمو 2021 میں 5.7 فیصد سے 2022 میں 2.9 فیصد تک گر جائے گی جبکہ عالمی نمو جنوری میں متوقع 4.1 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔
عالمی بینک گلوبل اکنامک پراسپیکٹس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 24-2023 کے دوران بھی عالمی نمو اسی رفتار سے چلنے کی توقع ہے، عالمی نمو میں کمی کی ایک وجہ یوکرین میں جنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ وبائی امراض اور جنگ سے ہونے والے نقصان کے نتیجے میں رواں سال ترقی پذیر معیشتوں میں فی کس آمدنی کی سطح اس سے قبل کے رجحان سے تقریباً 5 فیصد کم رہے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا لاک ڈاؤن اور یوکرین میں جنگ کی وجہ سے عالمی تجارت میں رکاوٹیں پیدا ہوئی ہیں، عالمی صورت حال کے پیش نظر بہت سے ممالک کے لئے کساد بازاری سے بچنا مشکل ہو گا۔
عالمی بینک گلوبل اکنامک پراسپیکٹس کا مزید کہنا تھا کہ عالمی معاشی بہتری لانے کے لئے پیداوار کی حوصلہ افزائی اور تجارتی پابندیوں سے گریز کرنا ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
