90 کی دہائی میں بولی وُڈ کی مشہور شخصیات کو انڈر ورلڈ عناصر کی جانب سے دھمکی آمیز فون کالز موصول ہونا ایک عام بات تھی۔
فلم انڈسٹری پر انڈر ورلڈ کا راج تھا، کئی فلم فنانسرز اور پروڈیوسرز کو دھمکیاں دے کر تاوان وصول کیا جاتا تھا۔
بقول اداکارہ سونالی بیندرے، فلم انڈسٹری انڈر ورلڈ کے لیے ایک آسان ہدف تھا، کیونکہ یہ کوئی ایک منظم صنعت نہیں تھی۔
سونالی بیندرے حال ہی میں رنویر شو پوڈ کاسٹ میں نمودار ہوئیں جہاں انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں کئی کرداروں سے انکار کیا گیا کیونکہ فلم ڈائریکٹرز انڈر ورلڈ کے دباؤ میں تھے اور وہ اس بارے میں کچھ نہیں کر سکتے تھے۔
90 کی دہائی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ “بہت سے شفاف ذرائع فلموں کی مالی معاونت کر رہے تھے۔ لیکن، وہاں ایک مناسب، رسمی صنعت کی حیثیت نہیں تھی۔ لہٰذا، بینک آپ کو فنانس نہیں کرتے، اسی وجہ سے بہت زیادہ غیر منظم مالیات بھی موصول ہو رہی تھیں۔”
تاہم سونالی نے ممکنہ حد تک مشکوک فلم پروڈیوسرز سے دور رہنے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ، “جیسے ہی مجھے پتا چلتا کہ یہ معاملہ تھوڑا سا مشکوک ہے، میں بہانہ بناتی کہ میں ساؤتھ میں ایک فلم کی شوٹنگ کر رہی ہوں، اس لیے میں یہ نہیں کر سکتی۔ “
سونالی کو مشکوک فلم فنانسرز کے بارے میں اس وقت ان کے بوائے فرینڈ اور اب ان کے شوہر گولڈی بیہل نے کافی معلومات فراہم کیں۔
سونالی نے بتایا کہ گولڈی کے مشکوک اور بھروسہ مند فلم فنانسرز کے ساتھ بہت اچھے تعلقات تھے، کیونکہ ان کا خاندان فلمی کاروبار سے وابستہ تھا۔
لیکن 90 کی دہائی میں فلم انڈسٹری میں انڈرورلڈ کے غلبے کی وجہ سے سونالی کئی کرداروں سے محروم ہوئیں۔
انہوں نے نے انکشاف کیا کہ “ایسا وقت بھی تھا جب مجھے ایک کردار کرنا تھا اور یہ کسی اور کے پاس چلا گیا کیونکہ کسی نے انہیں فون کال کی تھی۔ ڈائریکٹر یا شریک اداکار آپ کو فون کرتے اور کہتے کہ ‘مجھ پر اتنا دباؤ ہے اور میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتا’ اور، میں یہ سمجھتی بھی ہوں۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
