
دنیا کے مقبول ترین بلاک چین گیمنگ پلیٹ فارم ایکس انفینیٹی نے تین ماہ قبل ہیکرزکی جانب سے چرائی گئی رقم اپنے استعمال کنندگان کوواپس کردی ہے۔
ہیکرزنے رواں سال مارچ میں ایتھیریم سے مربوط سائیڈ چین جسے رونن نیٹ ورک کے نام سے بھی جانا جاتا ہے سے 625 ملین ڈالرمالیت کی کرپٹو کرنسی چرا لی تھی جوکہ مکمل طورپرایکس انفینیٹی پرکھیلنے والے کھلاڑیوں کی تھی۔
رونن نیٹ ورک جسے ایکس انفینیٹی کے ڈیویلپراسکائے میوس نے ڈیزائن کیا ہے جوویڈیوگیم اوربلاک چین کے درمیان ایک پل کا کام کرتا ہے، اور کھلاڑی اسی کی مدد سے گیم میں کمائی گئی کرپٹو کرنسی کو باہرمنتقل کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو ڈاٹ کام نے تین کروڑ ڈالر چوری ہونے کا اعتراف کرلیا
ایکس اینفینیٹی کی جانب سےٹوئٹرپرآفیشلی اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ اب رونن نیٹ ورک ایک بارپھرتیارہے اور کھلاڑی ایتھیریم برج کے ذریعے گیم میں کرپٹوکونکال اورجمع کرواسکیں گے۔
کمپنی کی جانب سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ رونن نیٹ ورک کو دوبارہ لانچ کرنے سے قبل اس کا انٹرنل اورایکسٹرنل آڈٹ کیا گیا ہے۔
ایکس انفینیٹی نے اپنے بلاگ میں لکھا ہے کہ رونن پر مارچ میں ہونے والے سائبرحملے بعد اسکائے میوس نے Certik اورVerichains جیسے بڑے اورخود مختارآڈیٹرزکے ساتھ اس پلیٹ فارم کی ازسرنوجانچ کی تھی۔ آڈٹ نے ہمیں اس پلیٹ فارم پرموجود خامیوں کی تلاش اورمتعدد نئی چیزوں کوشامل کرنے کا اہل بنایا۔ جب کہ کچھ ایسی انتظامی اپ گریڈ بھی کی گئی جس سے رونن نیٹ ورک کوہیکرزکے خلاف مزید تحفظ فراہم کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے ہیکرز آن لائن گیم سے 615 ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسی لے اُڑے
اس طریقہ کارکوایک ڈی سینٹرالائزڈ ووٹنگ میکانزم کے ذریعے انتظام کیا جائے گا۔ یہ گورنرکوتبدیلی کا ووٹ دینے کے لیے مجازکیے جائیں گے۔ جس میں ویلڈیٹرز( توثیق کنندگان) کو شامل کرنا یا ہٹانا، معاہدے کواپ گریڈ کرنے اور تھریش ہولڈزکوتبدیل کرنے جیسے امورشامل ہوں گے۔
سائبرحملوں کے خطرات سے نبزد آزما ہونے کے لیے رونن برج پررقم نکالنے کی حد 50 ملین ڈالرکردی گئی ہے، جسے ہر24 گھنٹے بعد ری سیٹ کیا جائے گا۔ اگر یہ حد دن کے آغازمیں ہی مکمل ہوگئی توپھرایڈمنسٹریٹراسے ری سیٹ کرسکتا ہے۔
رواں سال 29 مارچ کوہیکرزنے رونن نیٹ ورک پرحملہ کرکے لاکھوں ڈالرمالیت کی کرپٹوکرنسی چرا لی تھی۔ چوری کی گئی کرنسی میں 1 لاکھ 73 ہزار 600 ایتھیریم ٹوکنزاورساڑھے 25 ملین ڈالرکے USD کوائن شامل تھے۔ اس حملے کا انکشاف اس وقت ہوا جب ایک استعمال کنندہ اپنے رونن برج والٹ سے ایتھرٹوکنزنکالنے میں ناکام رہا۔
اس حملے کے بعد کمپنی کے بانی اورچیف آپریٹنگ آفیسرالیگزینڈرلیونارڈ لارسن کی جانب سے کی گئی ٹوئٹ میں اپنے تمام صارفین کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ چرائی گئی تمام کرپٹوکرنسی ریکورکرکے کھلاڑیوں کوواپس کردیں گے۔ اور ان کے وعدے کے مطابق آج یہ مرحلہ مکمل ہوگیا ہے۔
بلاک چین تجزیہ کارکمپنی ایلپٹک کے مطابق یہ کرپٹوکرنسی میں اب تک کی ہونے والی ہیکنگ کی دوسری بڑی واردات تھی۔
اس واردات کے بعد الیگزینڈرلارسن نے بین الاقوامی مالیاتی جریدے بلومبرگ سے گفتگومیں کہا تھا کہ ’ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم اپنے کھلاڑیوں کوجتنا جلد ممکن ہوسکے ان کی رقم واپس کریں گے۔ اور اس معاملے پرہم ابھی مذاکرات بھی کررہے ہیں۔
کرپٹو ہیکنگ کے بڑے واقعات اورسدباب کے لیے کیے گئے اقدامات
حال ہی میں ہیکرزنے ڈی سینٹرالائزڈ فنانس ( DeFi) پروٹوکول سے 1 ارب 70 کروڑڈالرکے 97 فیصد ڈیجیٹل اثاثے چُرا لیے تھے۔ رواں سال فروری میں ورم ہول حملے میں 320 ملین ڈالرمالیت کی کرپٹو کرنسی لے اڑے تھے۔ مارچ میں ہی ہیکرزنے رونن نیٹ ورک کے علاوہ بلاک چین پروٹوکول لی فنانس ( LiFi) سے 6 لاکھ ڈالرمالیت کی کرپٹوکرنسی چرا ئی۔
سیکیورٹی ماہرین کے مطابق چرائی گئی کرپٹو کرنسی میں پولی گون، تیتھر، یوایس ڈی کوائن اورDAI کوائن شامل تھے۔
ہیکرنے اس حملے میں لی فناننس کے تقریبا 29 کرپٹووالٹس کوسوائپنگ فیچرکی مدد سے نشانہ بناتے ہوئے اسمارٹ کنٹریکٹ کیا اوران کرپٹووالٹس میں موجود تمام ڈیجیٹل کرنسی کو208 ایتھرٹوکنزمیں تبدیل کرکے لے اڑے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیکرزنے لائی فائی بلاک چین پروٹوکول کےاس ٹول کا استعمال کیاجسے صارفین اپنے پاس موجود کرپٹوکرنسی کودیگرکرپٹواثاثوں میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اس پلیٹ فارم پرہیکنگ کی یہ کارروائی 20 مارچ کو ہوئی جس کے بعد عارضی طورپراس کے پروٹوکول میں تمام سواپ طریقہ کارکومعطل کردیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں کی بڑھتی ہوئی ہیکنگ کے بعد امریکی تحقیقاتی ادارے ایف بی آئی نے کرپٹوکرنسی اورڈیجیٹل اثاثوں کے شعبے میں ہونے والے جرائم اوربرآمد ہونے والی ڈیجیٹل کرنسی کے لیے خصوصی شعبہ قائم کردیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے کمپیوٹرکی مدد سے ہونے والے جرائم کی روک تھا م کے لیے ایف بی آئی میں ایک نئی نیشنل کرپٹوکرنسی انفورسمنٹ ٹیم قائم کردی ہے۔
’ ورچوئل ایسیٹ ایکسپلولائیٹیشن‘ کے نام سے بننے والا ایف بی آئی کا یہ نیا شعبہ کرپٹوکرنسی کے پس منظرمیں موجود بلاک ٹیکنالوجی کا تجزیہ کرتے ہوئے ضبط ہونے والے ورچوئل اثاثوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اس زمرے میں ہونے والے جرائم کی روک تھام کرے گا۔
ایف بی آئی کے اس نئے شعبے کی سربراہی یون یونگ چوئی کررہے ہیں، جنہوں نے روسی ہیکرزکی جانب سے جے پی مورگن اورچیس کمپنی کے 80 ملین سے زائد صارفین کی معلومات چرانے کے کیس میں بطورسرکاری وکیل حکومت کی بہت مدد کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News